اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے اس وعدے کو 73 سال مکمل ہوگئے کہ تنازع جموں وکشمیر آزادانہ وغیرجانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقے سے حل ہوگا۔ 5 جنوری 2022، کشمیریوں کے حق استصواب رائے کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میںوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا آج اقوام متحدہ کے اس وعدے کو 73 سال مکمل ہوگئے کہ تنازعہ جموں وکشمیر آزادانہ وغیرجانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقے سے حل ہوگا۔ انہوں نے کہا 5 جنوری 1949 کو اپنی قرارداد کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کے استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کی حمایت کی تائید و توثیق کی تھی۔ انہوں نے کہا استصواب رائے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے جو اقوام متحدہ کے منشور سمیت تمام بڑے انسانی حقوق کے قاعدوں اور قوانین میں درج ہے۔ انہوں نے کہا غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں اس حق کا انکار اور کشمیریوں کی محکومی انسانی عظمت ووقار کو تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا بدقسمتی سے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی جبرواستبداد کی وجہ سے کشمیریوں کو یہ حق تاحال نہیں مل سکا۔ انہوںنے کہا گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کی تین نسلوں نے اپنی منصفانہ جدوجہد کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں لیکن اس کے باوجود غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ان کی انسانی عظمت و وقار کی روزانہ کی بنیاد پر خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا بھارت، اقوام متحدہ کے منشور، چوتھے جینیوا کنونشن سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اور یک طرفہ اقدامات کے بعد، غیرقانونی طورپر اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں زمین چھیننے، غیرکشمیری باشندوں اور باہر سے لائے لوگوں کی آبادکاری کے ذریعے، اپنے غیرقانونی فوجی تسلط کو مزید مستحکم بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ 5 اگست 2019 سے قابض بھارتی افواج کے جعلی مقابلوں ، نام نہاد چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کے نتیجے میں 500 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ ’بی۔جے۔پی‘،’آر۔ایس۔ایس‘ کے مشترکہ اخلاقی دیوالیہ پن اور سفاک رویوں کی قابل نفرت عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا بھارت اس بات کو زہن نشین کر لے کہ کشمیری عوام پر طاقت کے بہیمانہ استعمال، ماورائے عدالت شہادتیں، دوران حراست اذیتیں، جبری گمشدگیاں، کشمیری قائدین اور نوجوانوں کو قید وبندکی صعوبتیں ، پیلٹ گنز کے استعمال، گھروں کو مسمار کر کے کشمیری آبادی کو اجتماعی سزائیں دینے سمیت جبرواستبداد کے تمام ہتھکنڈے ماضی میں ناکام ہوئے اور مستقبل میں بھی یہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں ضمانت کردہ استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے لئے کشمیریوں کی مزاحمتی جدوجہد، بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید طاقتور اور توانا ہوگی۔ انہوں نے کہا پاکستان اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ذرائع ابلاغ سمیت عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بدسے بدترین ہوتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے اور مقبوضہ خطے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف بہیمانہ جرائم کے ارتکاب پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے۔ عالمی برادری کشمیریوں کی بنیادی آزادیوں اور بنیادی انسانی حقوق کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔ انہوں نے کہا بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن‘ کو مقبوضہ جموں وکشمیر جانے کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حمایت میں ان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق استصواب رائے کے حق کے حصول تک ہم کشمیریوں کی ہر ممکن حمایت جاری رکھیں گے۔