سپریم کورٹ نے کینٹ بورڈز کو نجی اسکولز سیل کرنے سے روک دیا

337

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کینٹ بورڈز کو نجی اسکولز سیل کرنے سے روک دیا۔سپریم کورٹ میں کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی اسکولز کی بے داخلی کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ ایریاز سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بے دخلی بابت دائر نظر ثانی اپیل کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمیٰ کے ہی جاری کردہ  حکم پر عمل درآمد روکتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔ کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے وکیل نجی سکولز قلب حسن نے موقف اپنایا کہ اس وقت ملک بہت کے 42 کینٹ بورڈز ایریاز میں 8300 نجی سکولز ہیں جن میں 37 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں۔والدین کے وکیل حامد خان نے دلائل دئیے کہ اصل کیس تو رہائشی پلاٹ پر سکول بنانے کا تھا،ایک سول کیس میں موقف سنے بفیر سخت حکم جاری کیا گیا۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر کینٹ بورڈز کو نجی سکولز سیل کرنے سے روکتے ہوئے  ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔واضح رہے کنٹونمنٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی بابت سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم جاری کیا تھا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے اب ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز نے اپنے اپنے ایریاز میں موجود نجی تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔اب عدالت عظمیٰ نے معاملہ سے متعلق نجی سکول مالکان اور والدین کی طرف سے دائر 15 مختلف نظر ثانی اپیلیں آگھٹی سننے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔