کراچی، مدینہ مسجد کو نہ گرانے کی حکومتی استدعا مسترد ،حکومت چاہے تو متبادل زمین دے دے ،چیف جسٹس

293

اسلام آباد(آئی این پی+صباح نیوز) عدالت عظمیٰ نے کراچی میں مدینہ مسجد کو مسمار کرنے سے روکنے کی حکومتی استدعا مسترد کر دی۔عدالت عظمیٰ میں کراچی میں تجاوزات گرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور عدالت سے طارق روڈ پر قائم مدینہ مسجد کو مسمار کرنے کے حکم پر نظر ثانی کی استدعا کی۔ انہوںنے کہا کہ عدالت سے درخواست ہے اپنے 28دسمبر کے حکم پر نظر ثانی کرے، عدالت کے حکم کی وجہ سے مذہبی تنائو جنم لے رہا ہے، مسجد گرانے کے حکم سے بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ حکومت چاہے تو مسجد کے لیے متبادل زمین دے دے، اٹارنی جنرل صاحب، یہ پارک تو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے،اٹارنی جنرل نے کہا کہ جانتا ہوں یہ ریاست اور صوبائی حکومت کا فرض ہے کہ مسجد کے لیے زمین دے، عدالت عظمیٰ اپنا حکم واپس لے لے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم صرف اتنا کر سکتے ہیں کہ جب تک مسجد کی نئی جگہ نہ ملے تب تک اس کو نہ گرانے کا حکم دیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس کیس میں سندھ حکومت پارٹی نہیں ہے، پہلے سندھ حکومت سے مدینہ مسجد پر تفصیلی رپورٹ لے لیں، سندھ حکومت کی رپورٹ آنے تک مسجد مسمار کرنے کا حکم روک دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو بہت گڑ بڑ ہو گئی، ہم اپنا حکم واپس نہیں لے سکتے، اس طرح کیا ہم اپنے سارے آرڈر واپس لے لیں؟ پارک سے تجاوزات گرانے کا حکم واپس نہیں ہو گا، ہم نے اپنے فیصلے واپس لینے شروع کیے تو اس سب کارروائی کا کیا فائدہ؟جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ زمینوں کے قبضے میں مذہب کا استعمال ہو رہا ہے، آپ حکومت کے نمائندے ہیں، چاہتے ہیں آسمان گر جائے حکومت نا گرے، عبادت گاہ اور اقامت گاہ میں فرق ہوتا ہے، تجاوزات پر مسجد کی تعمیر غیر مذہبی اقدام ہے، اسلام اس اقدام کی اجازت نہیں دیتا، مسجد بنانی ہے تو اپنی جیب سے بنائیں۔ عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت سے 3ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 جنوری تک ملتوی کردی۔علاوہ ازیں چیف جسٹس گلزار احمد نے بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری محکموں میں تو کوئی کام ہو ہی نہیں رہا، حکومت کے اربوں روپے جا کہاں رہے ہیں؟کے پی کے سرکاری اسپتالوں میں نہ کوئی ایکسرے مشین کام کرتی ہے نہ آکسیجن کا نظام ہے، کے پی کے اسپتالوں میں ٹاپ سے لے کر نیچے تک لوگ سفارش پر بھرتی کیے گئے ہیں۔عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور تمام صوبائی سیکرٹریز صحت کو بریسٹ کینسر سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری صحت بلوچستان کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے شہریوں کی صحت سہولت کے لیے صحت کارڈ کے اجرا کا کام شروع کیا ہے، صحت کارڈ کے تحت رجسٹر ہونے والے ہر شہری کو 10 لاکھ روپے تک علاج کرانے کی سہولت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ نے پانچ چھ ارب مختص کر دیے ہوں گے تا کہ لوگ اس میں سے پیسا کھاتے رہیں۔عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔