تہران:ایرانی میڈیا پروپیگنڈا مہم کے مقصد سے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے پیچھے چلتا رہا ہے۔ یہ بات اسرائیلی اخبار میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہی گئی ۔سال 2021 کے اختتام پر اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے ایک مضمون میں انکشاف کیا گیا کہ ایرانی میڈیا متعدد مواقع پر ثابت کر چکا ہے کہ وہ ہمیشہ سے اسرائیلی بصری اور تحریری ذرائع ابلاغ کا پیروکار رہا ہے۔اسی وجہ سے ایرانی میڈیا کے دو بڑے ستونوں یعنی فارس اور تسنیم نیوز ایجنسیوں نے خطے میں متعین اہداف پورے کرنے کی خاطر اسرائیلی میڈیا سے لیے گئے اخباری مواد پر مبنی رپورٹیں نشر کیں۔اس کی ایک مثال یہ کہ ایران نے حال ہی میں ایک فوجی مشق میں میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی آزمائش کی۔ اس کے بعد وہ اسرائیلی میڈیا کی کوریج کا منتظر رہا جس میں مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا۔ اس پر تہران نے اس آزمائش کے کامیاب ہونے کا اعلان کیا۔اسی طرح فارس نیوز ایجنسی نے ایران کے طویل مار کرنے والے میزائلوں کے ذخیرے کا ذکر کیا۔ اس کے بعد اسرائیل کی کوریج کا انتظار کیا جس میں اسرائیلی فوجی ذمے داران نے ایران کی فوجی قوت کا اعتراف کیا۔ بعد ازاں فارس نیوز ایجنسی نے ایسے بیانات نقل کیے جن میں کہا گیا کہ یہ میزائلوں کا یہ ذخیرہ اسرائیل میں کسی بھی ہدف کو بآسانی نشانہ بنا سکتا ہے۔اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران اس طرح اپنی عسکری صلاحیت میں مبالغہ آرائی کی کاوش کرتا ہے۔