میڈیا کو محنت کشوں سے مطلب نہیں،رپورٹنگ یکم مئی تک محدود ہے

681

(رپورٹ: قاضی سراج)پاکستان کے بڑے روزنامے جن کی اشاعت لاکھوں میں بتائی جاتی ہے‘ میں محنت کشوں کی خبروں کو نظر انداز کیا جاتا ہے‘ بڑے روزنامے مزدوروں کی خبریں جب ہی شائع کرتے ہیں کہ جب بڑا حادثہ ہوجائے۔ روزنامہ جسارت اول روز سے مظلوم طبقوں کی نمائندگی کرتا ہے‘روزنامہ جسارت 1991ء سے صفحہ محنت شائع کررہا ہے جس میں محنت کش برادری کی خبریں بلاامتیاز شائع کی جاتی ہیں‘ برصغیر میں صرف روزنامہ جسارت ہی صفحہ محنت شائع کرتا ہے‘ صفحہ محنت کو 32 واں سال شروع ہونے پر مزدور رہنمائوں سے تاثرات لیے گئے جو پیش خدمت ہیں۔ اکثراخبارات مزدوروں کے حق میں صرف یکم مئی تک ہی محدود ہیں۔جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور جماعت اسلامی پاکستان کی لیبر کمیٹی کے صدر اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ روزنامہ جسارت کا صفحہ محنت عرصہ دراز سے شائع ہورہا ہے جو بہت تاریخی کارنامہ ہے‘ صفحہ محنت سے رہنمائی ملتی ہے‘ وہ بہت اچھا اور معیاری ہے‘ مزدور مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے جسارت بہتر خدمت کررہا ہے‘ جسارت کی مزدور خدمات کو ہم سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی مشاورت سے ہر سطح پر مزدور مسائل کو اجاگر کرتی ہے لیکن موجودہ حکومت مزدوروں سے کیے گئے وعدوں سے منحرف ہوگئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ نجکاری سے مزدوروں میں بیروزگاری پھیلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں سرمایہ داروں نے قومی اداروں کو کوڑیوں کے مول میں خرید کر لوٹ مار کی اور کارخانے بند ہونے سے مزدور ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ جب PIA اور پاکستان اسٹیل حکومت سے نہیں چل رہی تو ایک صنعتکار اس کو کس طرح چلا سکتا ہے۔ اگر یہ ادارے نجی تحویل میں جا کر منافع بخش ہوتے ہیںتو سرکار کے تحت چلنے والے قومی ادارے منافع بخش کیوں نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل بات یہ ہے کہ حکمران قومی اداروں میں کرپٹ اور نااہل لوگوں کو مقرر کرکے خود ان کو تباہ کرتے ہیں۔ جسارت کے اس سوال کے جواب میں جماعت اسلامی حکومت میں آکر مزدوروں کے لیے کیا خدمات انجام دے گی، اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ جماعت اسلامی محنت کشوں کو علاج، معالجے اور گھر کی سہولت فراہم کرے گی۔ نجکاری کے نام پر مزدوروں کو بھوکا نہیں مارے گی۔ اسلامی اصولوں کے تحت مزدور مسائل حل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چودھری رحمت الٰہی جب وزیر تھے تو انہوں نے مزدوروں کے مسائل حل کرنے کے لیے بہت کام کیا۔نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ روزنامہ جسارت یوں تو اپنی حق گوئی اور بے باکی میں ہمیشہ منفرد رہا ہے۔ ہر دور میں جسارت نے مظلوم عوام کا مقدمہ لڑا ہے۔ ظالموں کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ اس کی پاداش میں جسارت بدترین آمریت اور نام نہاد جمہوری آمروں کے ظلم اور انتقام سے نبرد آزما رہا۔ جسارت حقیقی معنوں میں عوام کا ترجمان ہے جو ہر طبقہ زندگی کے مسائل کو اُجاگر کرنے، قومی جذبہ اور سوچ پیدا کرنے، پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنانے اور پاکستان کی سلامتی کے لیے جسارت کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔ اس کے لیے جسارت کے تمام اسٹیک ہولڈر مبارکباد کے مستحق ہیں۔1991ء میں جسارت نے صفحہ محنت شروع کیا۔ یہ جسارت کی انتظامیہ کی مزدور دوستی کا ثبوت ہے۔ ظلم کے اس تاریک دور میں مزدور تحریک کو اگر کسی نے زندہ رکھا ہے تو وہ جسارت کا ہر پیر کو شائع ہونے والا صفحہ محنت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جسارت اس ملک کی حقیقی نمائندہ مزدور لیڈر شپ کو اپنے فورم پر جمع کرے اور مزدوروں کو اس حالت سے نکالنے کے لیے کوئی لائحہ عمل اختیار کرے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل احمد شیخ نے کہا کہ روز نامہ جسارت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ 1991ء سے محنت کشوں کے ترجمان کی حیثیت سے سندھ کی نوکر شاہی اور خصوصاً محکمہ محنت اور اس کے اداروں سوشل سیکورٹی،ورکز ویلفیئر بورڈ سندھ ، EOBI اور دیگر اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے ہمیشہ نمایاں خبریں اور نمایاں رپورٹ جاری کرتا ہے جس سے پورے ملک اور خصوصاً سندھ کے محنت کش بہت مستفید ہوتے ہیں اورمعلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔ پاکستان کے تمام بڑے اخبارات ، میڈیا چینلز نے ملک کی ریڑھ کی ہڈی رکھنے والے محنت کش طبقے کو کوئی اہمیت نہیں دی‘ البتہ یکم مئی کے حوالے سے تمام اخبارات اور چینلز محنت کشوں کے نمائندوں کو بلا کر اور ان کی خبریں شائع کر کے اپنی ذمہ داری ادا کردیتے ہیں اس کے علاوہ پورے سال کبھی بھی محنت کشوں کے معاملات پر کوئی پروگرام یا کوئی ایڈیشن دینے کی جسارت نہیں کرتے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ انچارج صفحہ محنت قاضی سراج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ قاضی سراج کا صفحہ محنت کش اور محنت کشوں کی آواز بننے والی شخصیت کو صدارتی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جائے۔نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے کہا کہ مزدور معاشرے کا اہم طبقہ ہے جس کی شبانہ روز محنت سے صنعت کار ترقی کرتے ہیں اور ملک خوشحال ہوتا ہے۔ مزدوروں کے بڑے اہم مسائل پر بڑے اخبار بالکل توجہ نہیں دیتے بلکہ مزدوروں کی خبروں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف جسارت ہی مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ محنت کش برادری جسارت سے بھرپور تعاون کرے۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری وقار میمن نے کہا کہ یہ رزنامہ جسارت کی بڑائی ہے کہ وہ محنت کشوں کی خبروں کو شائع کرتا ہے۔ جسارت بلاامتیاز سب تنظیموں کی خبریں شائع کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوائے جسارت کے کوئی بھی میڈیا مزدوروں کی خبروں کو اہمیت نہیں دیتا جس کے لیے ہم جسارت کی انتظامیہ کے مشکور ہیں۔پاکستان ورکرز فیڈریشن کراچی کے چیئرمین اشفاق خانزادہ نے کہا کہ مزدور برادری روزنامہ جسارت مزدوروں کی آواز بنا ہے‘ تمام سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر مزدور مفاد کے لیے مزدور طاقت کے عملی مظاہرے کے لیے ایک ہوجائے۔ صفحہ محنت نے 31 سال میں جو مزدور آواز اٹھائی ہے اب ان آوزوں کو ایک کرنے کا وقت ہے۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن اس کوشش کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے جسارت کے ساتھ ہے۔ روزنامہ جسارت عملی طور پر مزدور رہنمائوں کی نشست کا اہتمام کرکے مزدور انقلاب کی بنیاد رکھ دے۔ کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل لیبر یونین کے جنرل سیکرٹری رضوان علی نے کہا کہ جسارت کا صفحہ محنت تمام ہی مزدور تنظیموں کی خبریں شائع کرتا ہے۔ انہوں نے جسارت کی مزدور خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔نیشنل لیبر فیڈریشن لانڈھی کورنگی اور پیکسار ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری فرقان احمد انصاری نے کہا کہ سوائے جسارت کے بہت کم اخبار مزدوروں کی خبروں کو شائع کرتے ہیں۔ صفحہ محنت کی خبروں سے معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔ نئے مزدور رہنمائوں کے لیے صفحہ محنت مشعل راہ ہے۔ IFFCO انصاف محنت کش یونین کے جنرل سیکرٹری غلام مرتضیٰ تنولی نے کہا کہ افسوس سیکڑوں الیکٹرونک میڈیا چینلز بے شمار پرنٹ میڈیا اخبارات اور بے شمار یوٹیوب چینل ہونے کے باوجود کوئی بھی مزدور وںکی نمائندگی کرنے کو تیار نہیں اور مزدور کی آواز نہیں بنتا۔ ایسے میں جسارت واحد اخبار ہے جو مسلسل 1991ء سے ہر پیر کو اپنے اخبار میں علیحدہ سے محنت کشوں کے لیے ایک صفحہ جاری کرتا ہے جس میں محنت کشوں کے مسائل اجاگر کیے جاتے ہیں اور محنت کشوں کے مسائل حکام بالا تک پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے یہاں سب سے زیادہ قابل تحسین جسارت صفہ محنت کے انچارج ہیں۔ پاکستان مشین ٹول فیکٹری ڈیلی ویجز ایکشن کمیٹی کے رہنما علی اختر بلوچ نے کہا کہ صفحہ محنت نے سماج کے ایک آئینہ کے طور پر خدمات انجام دیں‘ محنت کشوں کے اصل مسائل اور خبروں کو بالکل صحیح انداز میں پیش کرتا ہے۔جسارت چونکہ محنت کشوں کا ترجمان ہے، اس لیے ٹریڈ یونینز اور اس کے قائدین کے بارے میں معلومات کا ایک اہم ماخذ و ذریعہ تصور ہوتا ہے اور اس کی یہ اہمیت نظر انداز نہیں کی جاسکتی۔ روزنامہ جسارت کا صفحہ محنت اور محنت کش طبقہ لازم و ملزوم ہیں جس طرح صفحہ محنت کو اس تاریخ سے الگ نہیں کیا جاسکتا اسی طرح مزدور تحریک کو جسارت کے بغیر مکمل تصور نہیں کیا جاسکتا۔ اس بڑے کام کی انجام دہی کے لیے انچارج صفحہ محنت اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔میما کورنگی کے رہنما نصیر مغل نے کہا کہ صفحہ محنت نے اس وقت محنت کشوں کے لیے آواز بلند کی جب کسی بھی پرنٹ میڈیا یا الیکٹرونک میڈیا نے محنت کش کی آواز سننا پسند نہیں کی۔ اس وقت سوشل میڈیا کا دور ہے ہر خبر تک آپ کی رسائی ہے لیکن آج سے 31سال قبل پہلے کسی کو کسی خبر کا علم نہ تھا، اس وقت میں بھی جسارت کا صفحہ محنت عام آدمی کو بھی پرنٹ میڈیا پر لایا اور ان کی بات ایوانوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔