وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ شہباز شریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر چلنے چاہئیں،میڈیا شہباز شریف کیس میں منی لانڈرنگ کا خود جائزہ لے، ہم نے کہا ہے کہ ہم نواز شریف کو واپس لائیں گے تو اپوزیشن نے گھبرا کر بل پر سیاست کرنا شروع کر دی ، ہم چاہتے ہیں کہ ہائی کورٹ نواز شریف کے کیس کا فیصلہ جلد کرے، اپوزیشن بری طرح بکھر چکی ہے، عمران خان نے اپوزیشن بھی کر کے دکھائی تھی، ان بے چاروں سے تو اپوزیشن بھی نہیں ہو پا رہی، اپوزیشن والے بھاگے ہوئے ہیں، وہ واپس میدان میں تو آئیں تو ہی ان سے بات ہو سکے گی، چاہتے ہیں پی پی پی اور ن لیگ قومی سیاست کریں،کہا جا رہا تھا کہ پی ٹی آئی کے 29 لوگ اپوزیشن سے رابطے میں ہیں، لیکن پتہ چلا کہ ساری اپوزیشن ہی پی ٹی آئی سے رابطے میں ہے،تین سالوں میں ہم نے 32 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا، آئندہ دو سالوں تک مجموعی طور پر ہم نے 55 ارب ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے، نواز شریف اور زرداری کیلئے گئے قرضوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے،343 ارب روپے کا سیلز ٹیکس میں رعایت میں سے صرف 71 ارب روپے ٹیکس کی رقم ہے، باقی تمام ریفنڈ اور ایڈجسٹ ایبل ٹیکس ہے،شوکت ترین نے فلم انڈسٹری کو بچانے کے لئے زبردست اقدامات اٹھائے، وزیراعظم ایسی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں قانون کا احترام اور امیر و غریب میں فرق نہ ہو۔جمعہ کولاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن بری طرح بکھر چکی ہے، خواجہ آصف جب وزیر دفاع تھے تو اقامے پر دوبئی کی کمپنی سے تنخواہ لے رہے تھے، آج وہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق ہو ہے، کل فنانس بل پیش کرنے کے موقع پر اپوزیشن کی قیادت اسمبلی میں موجود ہی نہیں تھی، کہا جا رہا تھا کہ پی ٹی آئی کے 29 لوگ اپوزیشن سے رابطے میں ہے، لیکن پتہ چلا کہ ساری اپوزیشن ہی پی ٹی آئی سے رابطے میں ہے، پاکستان کے عوام انہیں اچھی طرح جانتے ہیں، یہ بکھرے ہوئے لوگ ہیں، عوام ان کی حالت دیکھ چکی ہے، تین سالوں میں ہم نے 32 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا ہے، آئندہ دو سالوں تک مجموعی طور پر ہم نے 55 ارب ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے، نواز شریف اور زرداری کے لئے گئے قرضوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ آج اگر عمران خان وزیراعظم نہ ہوتے تو پاکستان بینک کرپٹ ہوچکا ہوتا، عمران خان اور تحریک انصاف کی معاشی ٹیم نے قرضوں کے باوجود پاکستان کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا، اپوزیشن والے بھاگے ہوئے ہیں، وہ واپس میدان میں تو آئیں، تو ہی ان سے بات ہو سکے گی،عمران خان نے اپوزیشن بھی کر کے دکھائی تھی، ان بے چاروں سے تو اپوزیشن بھی نہیں ہو پا رہی، سیاست کرنے کا حق ہر ایک کو حاصل ہے، ہم چاہتے ہیں پی پی پی اور ن لیگ قومی سیاست کریں، پی پی پی نے سندھ کے لوگوں کو صحت کارڈ سے محروم رکھا ہوا، پیپلز پارٹی صرف سندھ کارڈ کھیلنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی یہاں آئے، جلسہ کرے، دس مرلے کے گھر میں ان کا جلسہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان کے بعد آج پنجاب کے شہریوں کو صحت کارڈ کی سہولت میسر ہو گئی ہے، 10 لاکھ روپے تک ہر خاندان علاج معالجہ کی سہولت حاصل کر سکے گا، آج سے یہ سہولت لاہور ڈویڑن کو فراہم کر دی گئی ہے، 20 تاریخ تک پنجاب کے تمام ڈویڑن میں یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی،بلوچستان نے صحت کارڈ کے لئے اپنی رضامدی ظاہر کر دی ہے، بدقسمتی سے سندھ اس منصوبہ کا حصہ نہیں بنا، وزیراعلیٰ سندھ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور اس عظیم منصوبے میں شامل ہوں،آئندہ ماہ سے راشن پروگرام بھی شروع ہو جائے گا،فنانس ایکٹ میں ترامیم کا بنیادی مقصد پاکستان میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ 343 ارب روپے کا سیلز ٹیکس میں رعایت میں سے صرف 71 ارب روپے ٹیکس کی رقم ہے، باقی تمام ریفنڈ اور ایڈجسٹ ایبل ٹیکس ہے،درآمدی اشیاءپر ٹیکس موجود رہے گا جبکہ باقی تمام چیزوں پر ٹیکس ختم کیا گیا ہے،شوکت ترین نے فلم انڈسٹری کو بچانے کے لئے زبردست اقدامات اٹھائے، سینما کی مشینری اور فلم پروڈکشن سے ٹیکس ہٹا دیا گیا ہے، غیر ملکی ڈراموں اور فارن ایکٹرز کی وجہ سے ہمارے فنکار بے روزگار ہو رہے تھے، فارن مواد پر ٹیکس عائد ہونے کا فائدہ مقامی فنکاروں کو ہوگا،فلم اور ڈرامہ پاکستان کا بیانیہ پیش کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس شعبہ کی بحالی ضروری ہے، وزیراعظم عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر بنانے کے لئے پرعزم ہیں، وزیراعظم ایسی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں قانون کا احترام اور امیر و غریب میں فرق نہ ہو، تمام شہریوں کو بنیادی سہولیات تک یکساں رسائی حاصل ہو۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پہلی مرتبہ عوام پر توجہ مرکوز کرنے والی حکومت کام کر رہی ہے،فنانس بل پیش ہونے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا، آئندہ تین چار ماہ میں مہنگائی میں مزید کمی ہوگی، پاکستان میں سبزیوں سمیت دیگر اشیاءسستی ہو رہی ہیں، آئندہ ایک دو ماہ میں ان اشیاءکی قیمتیں مزید کم ہوں گی، اپوزیشن کے پاس سیاست کے لئے کچھ نہیں رہا، پہلے کہا جا رہا تھا کہ نواز شریف واپس آ رہے ہیں، اب ہم نے کہا ہے کہ ہم نواز شریف کو واپس لائیں گے تو اپوزیشن نے گھبرا کر بل پر سیاست کرنا شروع کر دی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہائی کورٹ نواز شریف کے کیس کا فیصلہ جلد کرے، انہیں وطن واپس لایا جائے، ہمارا مطالبہ ہے کہ شہباز شریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر چلنے چاہئیں،میڈیا شہباز شریف کیس میں منی لانڈرنگ کا خود جائزہ لے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کورونا وباءکا جس طریقے سے مقابلہ کیا، پوری دنیا نے اسے سراہا،این سی او سی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ اس نے ویکسینیشن کا جو ٹارگٹ مقرر کیا تھا، وہ پورا ہونے جا رہا ہے،پاکستان کی حکومت نے کورونا کو کامیاب حکمت عملی سے شکست دی،اکانومسٹ نے بھی پاکستان کے بارے میں لکھا کہ اگر دنیا میں کوئی ملک کورونا وباءکے بعد معمول پر آیا ہے تو وہ پاکستان ہے،آج امریکہ، برطانیہ سمیت پورے یورپ میں سفری پابندیاں ہیں، پاکستان واحد ملک ہے جس نے اس وباءکا بہتر حکمت عملی سے مقابلہ کیا، آج ہماری اکانومی پانچ فیصد پر ترقی کر رہی ہے،ہماری سیاست، معیشت اور دفاع مستحکم ہے،میر علی میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، ہمارے فوجی جوان، پولیس، لیوی، ایف سی اور رینجرز کے جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔