معاشرے میں مثبت تبدیلی کیلیے میڈیا موثر ذریعہ ہے،ڈاکٹر فتح مری

129

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری نے کہا ہے کہ معاشرہ میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے میڈیا سب سے اہم اور موثر ذریعہ ہے۔20 فیصد افراد کے پاس 80 فیصد وسائل ہیں یہ ہی معاشی نا انصافی ہے۔سوسائٹی میں کمیونٹی کا کردار بہت اہم ہے۔تاہم ریاست کا کام انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ملک میں ٹیکس وصولی اور اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ وہ تنظیم سافکواے آر سی پروجیکٹ کے تحت میڈیا میں انصاف کے حصول اور تکمیل تک رسائی کے موضوع پر ورکشاپ اور صحافیوں میں تقسیم ایوارڈ کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ورکشاپ سے سابق ایڈوکیٹ جنرل و ممبر سپریم کورٹ بار کونسل ماما یوسف لغاری نے کہا کہ انصاف کے حصول کی خاطر معاشرہ کے ہر فرد نے کچھ نہ کچھ اپنا حصہ ضرور ملایا ہے تاہم صحافیوں کا کردار اس ضمن میں واضح ہے،اس وقت میڈیا سرمایہ داروں اور حکومت کے زیر اثر ہے۔معروف اسکالر جامی چانڈیو نے کہا کہ ہمارے یہاں معاشرہ میں خوشی کا فقدان ہے۔جب تک انسان مکمل طور پر آزاد نہ ہو انصاف کا تصور بے معنی ہے۔ایک مرحلے پر جاکر صحافی کی رپورٹ کو قانونی حیثیت حاصل ہو جاتی ہے۔گواہی کے طور پر پیش کرنے میں مدد ملتی ہے۔سافکو کے بانی سلمان جی ابڑو نے کہا کہ سافکو نے اداروں اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ہے،میڈیا مسائل کی نشاندہی کرتا ہے۔سندھ بھر کے پریس کلب عوامی مسائل حل کرانے میں مددگار ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے انقلابی اشعار کے ذریعے شرکاء سے خوب داد وصول کی۔چیئرپرسن و ممبر گورننگ بورڈ ڈاکٹر اعجاز علی کھونھارو نے کہا کہ سافکو 1990 سے سوشل اور بینکنگ شعبہ پر کام کر رہا ہے۔ سافکو نے مشکل پروجیکٹ کو بڑی کامیابی کے ساتھ چلایا ہے۔حیدرآباد پریس کلب کے سیکرٹری اقبال ملاح نے کہا کہ سندھ میں طاقتور افراد کی مرضی کے بغیر ایف آئی آر تک نہیں کاٹی جاتی ان حالات میں سافکو نے بہتر کام کیا ہے۔ارشاد بخاری نے کہا کہ ملک میں صحافت اور صحافیوں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ماروی اعوان نے کہا کہ میڈیا کی مسائل کی نشاندہی کرنے کے بعد وہاں تک رسائی آسان ہوجاتی ہے۔ادارے صحافیوں کی حوصلہ افزاء کریں۔مصطفی سنگراسی نے کہا کہ سافکو کا اے آرسی کے تحت سال 2017 سے 3 اضلاع حیدرآباد،خیرپور اور سانگھڑ کی 27 یونین کونسلوں میں بڑی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو رہا ہے۔ پولیس،وومن ڈویلپمنٹ،سوشل ڈپارٹمنٹ اور مینجمنٹ نے مل کر پروجیکٹ کو کا میاب بنایا۔ سینئر صحافی نیاز پہنور نے کہا کہ معاشرہ کا سب سے اہم مسئلہ انصاف کی فراہمی ہے۔سندھ کے ہر شہر میں عدالتیں،پولیس اسٹیشن،بار کونسلیں،وکلاء،صحافی اور اطلاعات کے محکمے موجود ہونے کے باوجود لوگوں کو بروقت انصاف نہیں ملتا۔با اختیار اداروں کے ہوتے ہوئے معاشرہ میں بے بسی اور مایوسی ہے ایک معمولی پولیس اہلکار کا ایک عام شہری کے ساتھ رویہ سب کے سامنے ہے۔ ورکشاپ سے ایڈوکیٹ علی پلھ،مہیش کمار،نثار احمد بالادی،سجاد علی شاہ،شکور ملاح نے بھی خطاب کیا۔