فیصل آباد /لاہور(نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط قوم کے لیے گلے کا ہار نہیں بلکہ سخت آزمائش بن چکیں۔ آئی ایم ایف 22کروڑ عوام کو پائوں کی زنجیریں اور ہتھکڑیاں پہنا چکا، اب منی بجٹ کے ذریعے عوام کی گردن میں غلامی کا طوق ڈالنا چاہتا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے سے طے ہونے والی شرائط قوم کے سامنے لائی جائیں۔ نااہلوں کا ٹولہ ملک پر مسلط ہے۔ پی ٹی آئی ساڑھے 3 برس حکومت کرنے کے بعد بھی بے سمت اور عوامی مسائل سے لاتعلق ہے۔ موجودہ، ماضی کی حکمران جماعتوں اور ڈکٹیٹروں کی پالیسیاں یکساں رہیں۔ حکمران اشرافیہ مال بناتی رہی، غریبوں کے گھروں میں فاقے جاری رہے۔ ملک کو لوٹ کر جائداد اور جاگیریں بنانے والوں کو حساب دینا ہوگا۔ قوم کو مزید بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ پاکستان میں بجلی گیس کی قیمتیں آئی ایم ایف طے کر تا ہے، پی ٹی آئی کے دور میں غریبوں پر عر صۂ حیات تنگ ہو گیا۔ گزشتہ 3 برس میں روپے کی قدر میں 31فیصد کمی ہوئی۔ مہنگائی کے طوفان اور روپے کی فری فال کی ذمے دار حکومت ہے۔ استعماری طاقتیں اور مالیاتی ادارے ہماری حکومتوں کو اپنی ڈکٹیشن پر چلاتے ہیں۔ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملک امریکی غلامی کے لیے نہیں بنا۔ قوم کا اجتماعی شعور جاگیرداروں اور وڈیروں کو مزید قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ملک پر اسلامی نظام کا سورج جلد طلوع ہو گا۔ ان شاء اللہ جماعت اسلامی قوم کو متحد کر کے پرامن جمہوری طریقہ سے ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میںمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور علماو مشائخ رابطہ کونسل کے زیراہتمام ’’تحفظ ختم نبوت‘‘ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے علماو مشائخ رابطہ کونسل کے چیئرمین خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، صدرمیاں مقصوداحمد،جماعت اسلامی کے صوبائی امیرجاوید قصوری،ضلعی امیرمحبوب الزماں بٹ اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں انھوں نے ملتان میں جماعت اسلامی کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر بلدیاتی اورعام انتخابات کے امور اور دیگر ایشوز زیر بحث آئے۔فیصل آباد میں علما سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ امت مسلمہ مسائل میں گھری ہوئی ہے۔ ختم نبوت ؐ کے عقیدے کے خلاف عالمی سازشیں عروج پر ہیں۔ سماجی رابطے کے نیٹ ورکس پر غیر مسلموں کی جانب سے توہین آمیز مواد اپ لوڈکرکے مسلمانوں میں اشتعال پھیلایاجارہا ہے۔ ایک منظم سازش کے تحت شعائراسلام کی توہین کی جارہی ہے۔ دنیا بھر کے ایک ارب سے زاید مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرکے انہیں دہشت گرد ثابت کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔امت مسلمہ کو متحدہوکر ان کے عزائم کو ناکام بناناہوگا۔ علما ومشائخ پاکستان کے وارث ہیں۔ اسلامی فلاحی پاکستان کے قیام کے لیے مشائخ عظام کی قیادت میں جدوجہد کرنا سعادت سمجھتے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ملکی وسائل سے استفادہ کرنے کے بجائے حکمران کشکول لے کر در بدر گھوم رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بجائے خود کشی کو ترجیح دینے والوں نے آج ملک وقوم کو عالمی اداروں کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ اس وقت تک ملکی معیشت میں بہتری نہیں آسکتی جب تک معیشت کو سود سے پاک نہیں کردیا جاتا۔ حکومت ملک کو حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ بنانا چاہتی ہے تو سود کے خلاف عدالتوں سے اپیل واپس لے۔ مدینہ منورہ جیسی فلاحی ریاست کا خواب دکھا کر حکومت سودی نظام کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں نے غریب آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انھیں عوامی مسائل کاٹھیک سے ادارک ہی نہیں۔ قوم نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا دور دیکھ لیا اب ساڑھے 3 برس سے پی ٹی آئی کو بھگت رہی ہے۔ ثابت ہو گیا کہ جاگیرداروں اور وڈیروں کو عوامی مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ قوم جماعت اسلامی کو موقع دے ۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف ریاست مدینہ کادعویٰ جبکہ دوسری طرف حکمران امریکا کے بجائے افغانستان سے خطرے کابیان دے رہے ہیں۔ ریاست مدینہ بنا نے کی بات کرنے والوں نے ملک سود خوروں کے حوا لے کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر اللہ نے جماعت اسلا می کو موقع دیا تو سب سے پہلے ملک سے سودی نظام کا خا تمہ کر یں گے۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹایاجائے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے ملازمین سے بھی چھٹکاراچاہیے ور نہ ملک مزید بحرانوں کا شکار ہو تا جا ئے گا۔