کوئی اور ملک تیار نہ بھی ہو تو اکیلے ہی ایران پر حملہ کردیں گے ، اسرائیل ، شام کی بندرگاہ پر میزائل حملے

404

تل ابیب/دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ اگر دوست ممالک راضی نہ بھی ہوئے تو ہم اکیلے ہی ایران پر حملہ کردیں گے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیدکا ڈیفنس کمیٹی کو بریفنگ میں کہنا تھاکہ ہماری پہلی ترجیح ایران پر عالمی قوتوں کے ساتھ مل کر حملہ کرنے کی ہے تاہم ضرورت پڑی تو اکیلے بھی حملے کے لیے تیار ہیں۔انہوںنے ڈیفنس کمیٹی کو مزید بتایا کہ ہم کسی کا انتظار نہیں کریں گے، اپنا دفاع خود کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔یائر لپید نے بتایا کہ ہم اپنے دوست ممالک کو ایران کے جوہری منصوبے کی انٹیلی جنس رپورٹ فراہم کرچکے ہیں جو ہماری ذاتی رائے نہیں بلکہ ٹھوس حقائق ہیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے ویانا میں امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر ہونے والے مذاکرات کے نئے دور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایران کا مقصد امریکی پابندیوں کا خاتمہ ہے۔ یائر لپید نے مزید کہا کہ ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے سے اربوں ڈالرز حاصل کرے گا جسے جوہری منصوبے کی تکمیل اور شیعہ
جنگجوؤں کی مالی مدد کرے گا۔علاوہ ازیں اسرائیل نے شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل مارے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے رواں ماہ دوسری بار شام کی مرکزی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل داغے جس کے نتیجے میں بندرگاہ میں رکھے کنٹینرز تباہ جب کہ اسپتال، رہائشی عمارتوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔حملے کے وقت رہائشی عمارتوں میں شہری اور اسپتال میں مریض موجود تھے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، چند افراد کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنہیں طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔حملے کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ حملوں کی آواز لاذقیہ سے 80 کلومیٹر دور ایک اور ساحلی علاقے طرطوم تک سنائی دی۔ میزائلوں کی تعداد کے بارے میں متضاد دعوے سامنے آئے ہیں۔اسرائیل کئی بار بندرگاہ لاذقیہ پر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے قبضے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ یہ بندرگاہ اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔