راولپنڈی/ لاہور (نمائندہ جسارت+ آن لائن) تھانہ مورگاہ کے علاقے سے 53 روز قبل اغوا ہونے والی امریکی نژاد خاتون وجیہہ فاروق سواتی کے شوہر نے مغویہ کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے جبکہ راولپنڈی پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر ہنگو لکی مروت سے مقتولہ کی نعش برآمد کرلی، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے مذکورہ قتل کیس کا سراغ لگانے پر راولپنڈی پولیس ٹیم کو شاباش دی ہے اور کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے اہم کیس کو پیشہ ورانہ انداز میں حل کیا، سی پی او راولپنڈی کی سربراہی میں پولیس ٹیم کا ہائی پروفائل کیس کا سراغ لگانا قابل تعریف ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں اور سی آئی اے پر مشتمل ٹیموں نے مل کر ایبٹ آباد، ہنگو، مردان اور ملتان میں تفتیش کی، ابھی تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ خاتون کو جائداد کے تنازع پر قتل کیا گیا تاہم ابھی مختلف پہلوئوں پر تحقیقات جاری ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس ہمیشہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرتی ہے اور وجیہہ سواتی کیس میں بھی امریکی انٹیلی جنس نے کچھ معلومات شیئر کی تھیں جن پر تحقیقات ہو رہی ہیں اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے 22 دسمبر کو مقتولہ کے شوہر رضوان حبیب کو گرفتار کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا، جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم نے قتل کا اعتراف کیا، پولیس کے مطابق خاتون کو راولپنڈی میں ہی قتل کیا گیا اور بعد ازاں نعش کو کے پی کے میں دفنایا گیا۔