فیصل آباد: صوبہ بھر میں گیس بحران سنگین ہو گیا، طلب اور رسد میں فرق ہونے کی وجہ سے زیادہ تر شہروں میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ فیصل آباد میں ایل پی جی کی 210سے 220روپے فی کلو کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے موسم سرما میں کھانا پکانے کے اوقات میں گیس فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن صورتحال اس کے برعکس نظر آ رہی ہے گیس بحران کی شدت بڑھتی جا رہی ہے جس کو قابو کرنا سوئی ناردرن گیس کمپنی کے بس سے باہر ہوگیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق کی جانب سے ایس این جی پی ایل کو قدرتی گیس تک محدود کر دیا گیا ہے تاہم صارفین کی ڈیمانڈ بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے قدرتی گیس پر سسٹم کو چلانا نا ممکن ہو رہا ہے، صارفین کی شکایات کا ازالہ کرنے والی ٹیموں کی جانب سے بھی مین پائپ لائنوں میں پریشر نہ ہونے کی رپورٹس جمع کروائی جا رہی ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ29 دسمبر تک بحران رہے گا جس کے بعد سپلائی میں بہتری آئیگی اور صنعت کو گیس بحال کی جائیگی تاہم11 جنوری کے بعد ایک بار پھر گیس بحران شدت اختیار کر جائیگا۔علاوہ ازیں ایل پی جی کی میں منافع خوروں نے اضافہ کردیا فیصل آبادشہر اور گردونواح میں ایل پی جی کی 210سے 220روپے فی کلو کردی گئی