سیالکوٹ واقعہ‘ مولاناطارق جمیل طاہر اشرفی کا سری لنکن ہائی کمیشن کا دورہ

445

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے سیالکوٹ میں سری لنکن منیجر کو بہیمانہ تشدد کرکے قتل اور لاش کو جلانے کے واقعے پر سری لنکن قوم سے معافی مانگ لی۔مولانا طارق جمیل نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہر
اشرفی کے ساتھ سری لنکن ہائی کمیشن کا دورہ کیا اور سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ میں سری لنکن ہائی کمشنر اور ان کے توسط سے سری لنکن قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسلام پیغام امن ہے اور محبت کا درس دیتا ہے، آپ ﷺکا فرمان ہے کہ اگر ایک بے گناہ کے قتل میں پوری دنیا جمع ہوجائے تو اللہ سب کو جہنم میں ڈال دے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سود کھانے والا اور بے گناہ کو قتل کرنے والا سب سے زیادہ عذاب میں مبتلا ہوگا۔مذہبی اسکالر نے کہا کہ میں نے ہائی کمشنر صاحب سے کہا کہ ہم یہاں صرف معافی مانگنے آئے ہیں، جو واقعہ رونما ہوا وہ نہ ہی اسلام کا پیغام ہے اور نہ ہی اسلام کا درس ہے۔انہوں نے کہا کہ جہالت بہت بڑا اندھیرا ہوتا ہے، ہم قرآن اور آپﷺ سے دور ہوئے اور جو کچھ منبر سے سنا اسی کو حق سمجھ لیا، ہمارے پاس بات کو پرکھنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں قوم کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ اللہ کے واسطے قرآن پڑھو، قرآن نہیں پڑھو گے تو جانوروں سے بھی بدتر ہوجاؤ گے۔یاد رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجرپریانتھا کمارا پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی تھی۔