اسلام آباد(آن لائن+صباح نیوز)الیکشن کمیشن نے فوادچودھری اور اعظم سواتی کی معافی قبول کر لی۔ الیکشن کمیشن میں اعظم سواتی کے رشوت لینے کے الزامات پر سماعت ہوئی،وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ رکن سندھ نثار درانی نے وفاقی وزیر سے کہا کہ اعظم سواتی صاحب آپ مصروف آدمی ہیں پیش کیوں نہیں ہوتے،آپ پر ذمے داری زیادہ ہے،تمام ادارے آپ کے ہیں انہیں برا بھلا کہا درست نہیں۔ وفاقی وزیر اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن میں مؤقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن کو خودمختار بنانے کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے، چاہتے ہیں حکومت اور الیکشن کمیشن میں کوئی خلیج باقی نہ رہے، غیرملکی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے، شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو ہر طرح سے مضبوط کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے ارکان کو بھی کہا ہے کہ سب آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ بیرسٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن میں بیان دیا کہ صاف و شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ماضی میں جو ہوا اس کی معذرت کر چکے ہیں، الیکشن کمیشن کے سامنے معذرت کرنا شہریوں کی ذمے داری ہے جو نبھائی ۔الیکشن کمیشن نے بھی کہا کہ حکومت ہمارا ہاتھ بٹائے۔الیکشن کمیشن نے فواد چودھری اور اعظم سواتی کی معافی قبول کر لی اور دونوں وفاقی وزرا کو آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کردی ۔علاوہ ازیںالیکشن کمیشن نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری اور ان کی جماعت کے دیگر 6 رہنمائوں کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری کا کیس نمٹا دیا۔الیکشن کمیشن نے تمام نامزد ملزمان کے خلاف نوٹس پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، جس کے مطابق تمام افراد پر عاید جرمانہ ختم کردیا گیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے کوئی فیصلہ دیا نہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوایا،بلاول زرداری سمیت دیگر فریقین نے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ہے، جس پر الیکشن کمیشن نے بلاول سمیت دیگر پر جرمانہ ختم کردیا ۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے لیے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری، خورشید شاہ، سعید غنی اور مراد علی شاہ سمیت دیگر پر 50 ہزار فی کس جرمانہ عاید کیا تھا۔