پی سی بی کا جونیئر پی ایس ایل کروانے، ٹاپ 100اسکول کو ٹریننگ اور وظیفہ دینے کا اعلان

435

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے اگلے سال جونیئر پی ایس ایل کروانے، ٹاپ 100اسکول بچوں کو ٹریننگ کیساتھ 30ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ جب تک آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ہرا نہیں دیتے، چین سے نہیں بیٹھیں گے، اگر نیت ٹھیک ہوتو تمام چیزیں ٹھیک ہوتی ہیں،جونیئر اور ویمنز پی ایس ایل بھی کروائیں گے کوشش ہے کہ اگلے سال اکتوبر میں کروایا جائے، کرکٹ کی ترقی کے لیے ہر سطح پر کوشاں ہیں، پچز ٹھیک نہیں ہیں، اور جب تک یہ ٹھیک نہیں ہوتیں کرکٹ آگے نہیں بڑھ سکتی،آسٹریلیا سے مٹی اور دو پچز منگوائی جا رہی ہیں، یہ ایک انقلابی قدم ہو گا، یہ پچز کلبز میں بچھائی جائیں گی۔بدھ کوکراچی میں نئے چیف ایگزیکٹیو پی سی بی فیصل حسنین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ نیت ٹھیک ہو تو تمام چیزیں ٹھیک ہوتی ہیں، تمام چیزیں ایک طرف رکھ کر کرکٹ کی بات کی، عہدہ سنبھالتے ہی کئی چیلنجز کا سامنا رہا، تاثر ہے کوچ کارکردگی کا فیصلہ کرتے ہیں جو درست نہیں، نئی نسل کو بہترین کوچز فراہم کریں گے، کرکٹ کے شعبے کی بہتری کیلئے کوشاں ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ مستقبل کے کرکٹرز کی تلاش کے لیے سکولوں کی سطح پر پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جہاں سے 100 ینگ کھلاڑیوں کو سامنے لایا جائے گا، کرکٹ کے فروغ کیلئے اسکولوں اور کلبز میں بہترین پچز بنائیں گے، 100بچوں کو تربیت دیں گے، سکولوں سے جن 11سے 14سال کے کھلاڑیوں کا انتخاب ہو گا ان کو 30ہزار روپے ماہوار وظیفہ بھی دیا جائے گا۔رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تمام چیزیں ایک طرف رکھ کر کرکٹ کی بات کی، اگر نیت ٹھیک ہوتو تمام چیزیں ٹھیک ہوتی ہیں۔جونیئر اور ویمنز پی ایس ایل بھی کروائیں گے اور کوشش ہے کہ اگلے سال اکتوبر میں کروایا جائے۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی فنڈنگ سے باہر آنا ہے تو کمرشل پراپرٹی دینا ہوگی، ہمیں اوربھی بہت کچھ کرنا ہے۔رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے واپس جانے اور انگلینڈ کے نہ آنے کے بعد بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا تاہم دنیا نے ہمارا موقف تسلیم کیا، نیت نیک ہو تو رزلٹ ملتا ہے، اگلے سیزن میں دنیا کی بہترین ٹیمیں پاکستان آ رہی ہیں۔رمیز راجا نے کہا کہ جب تک آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ہرا نہیں دیتے، چین سے نہیں بیٹھیں گے،انہوں نے کہا کہ یہ نہیں کہہ رہے انکا کردار نہیں، ٹیم کی کامیابی میں کوچ کا بھی کردار ہے تاہم اصل لیڈر کپتان ہوتا ہے،ان کے بقول ہمارے ہاں یہ جو تصور بنا ہوا کہ کوچز ٹیم کا مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں تو ایسا فٹ بال یا ہاکی میں تو ہو سکتا ہے لیکن کرکٹ میں نہیں،کپتان کے پاس جب تک اونرشپ نہیں ہوتی، کپتان ٹیم کو لڑا نہیں سکتا۔ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ نے بتایا کہ کرکٹ کی ترقی کے لیے ہر سطح پر کوشاں ہیں، پچز ٹھیک نہیں ہیں، اور جب تک یہ ٹھیک نہیں ہوتیں کرکٹ آگے نہیں بڑھ سکتی،آسٹریلیا سے مٹی اور دو پچز منگوائی جا رہی ہیں۔، اسی طرح ہائی برڈ پچز بھی منگوائی جا رہی ہیں جن پر 95فیصد قدرتی مٹی ہوتی ہے اور ان پر پانچ فیصد گھاس کو درزی کی طرح سی گیا ہوتا ہے، یہ ایک انقلابی قدم ہو گا، یہ پچز کلبز میں بچھائی جائیں گی۔دوسری جانب چیف ایگزیکٹیو پی سی بی فیصل حسنین کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ کرکٹ کی بہتری کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا اور بہتری کیلئے دی جانے والی تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا