مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے خواتین پر ہونے والے گھریلو تشدد کو شیطانی عمل قرار دے دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے ان خیالات کا اظہار ایک پروگرام کے دوران کیا جس میں دیگر تین افراد گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین تھیں۔پوپ فرانسس نے گھریلو تشدد کو شیطانی عمل قرار دیا کیوں کہ تشدد کرنے والا شخص مقابل کی کمزوری کا فائدہ اٹھاتا ہے، وہ جانتا ہے کہ سامنے والا شخص مقابلہ نہیں کرسکتا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کرونا وبا کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا جس کے باعث بہت سے افراد نے تشدد سے تنگ آکر گھر چھوڑنا قبول کیا۔اقوام متحدہ کی 13 ممالک کی سروے رپورٹ میں شامل آدھی خواتین نے کرونا وبا کے دوران گھریلو تشدد کا نشانہ بننے کا انکشاف کیا۔اطالوی پولیس نے رپورٹ اٹلی میں خواتین پر تشدد سے متعلق گزشتہ ماہ کے اعداد و شمار جاری کیے جس کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر خواتین پر تشدد کے 90 کیسز رپورٹ ہوئے جس میں سے 62 فیصد کیسز گھریلو تشدد تھے۔