سکھر( نمائندہ جسارت) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے 7 ملازمین سالانہ امتحانات 2020ء میں جعلی امتحانی سلپسں جاری کرنے میں ملوث رہے ہیں۔ متاثرہ امیدواروں کے مطالبے پر سینئر پروفیسراور افسران کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی اس مسئلے کے حل کیلیے بنائی گئی جس کے نتیجے میں 7 ملازمین اس میں ملوث پائے گئے،ملازمین کی یہ ہڑتال ان 7 ملازمین کی معطلی کا نتیجہ ہے۔شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوٹو نے یونیورسٹی میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ممبران کو یونیورسٹی کی ترقی اور ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے بارے میں آگاہی دی۔ وائس چانسلر نے کہا کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں یہ مسئلہ سینڈیکیٹ کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔ سینڈیکیٹ کے ممبران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ان ملازمین کو فی الفور معطل کیا جائے۔ علاوہ ازیں 4 سینڈیکیٹ ممبران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی اس مسئلے کی مزید جانچ کیلیے تشکیل دے دی کی گئی، ملازمین کے کافی مسائل حل ہوچکے ہیں۔ جو مسائل فنڈز سے تعلق رکھتے ہیں وہ فنڈز ملنے کے فوراً بعد حل کیے جائیں گے۔ اس حالیہ صورتحال کے پیشِ نظر میری آپ تمام صحافیوں، سول سوسائٹی اور یونیورسٹی کے خیر خواہوں سے اپیل ہے کہ وہ یونیورسٹی میں ہڑتالی کلچر کے خاتمے کیلیے ہمارا ساتھ دیں تاکہ یہ ادارہ ملک اور دنیا کا بہترین تعلیمی ادارہ بن سکے۔ کچھ فرد اس ادارے کو بدنام کرنے کی مذموم سازش میں ملوث ہیں۔ ہمارے دروازے یونیورسٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کیلیے کھلے ہوئے ہیں اور ہم نے ہمیشہ مذاکرات کو اہمیت دی ہے، یونیورسٹی انتظامیہ کیلیے تمام ملازمین برابر ہیں،میٹ دی پریس میں پروفیسر ڈاکٹر غلام مصطفی مشوری ، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اور لینگویجز، پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری، ڈائریکٹر میڈیا و پبلک ریلیشنز، مرید حسین ابوپوٹر،رجسٹراراور نثار احمد نوناری ڈائریکٹر فنانس کے سربراہوں نے شرکت کی۔