پاکستان ور کرز فیڈریشن بلوچستان مرکزی چیئرمین ماما سلام بلوچ، جنرل سیکر ٹری پیر محمد کاکڑ،اسلام شاہ، ملک سعید، جان لہڑی، آغا سلطان شاہ، عزت اللہ بلوچ، عزیز احمد سارنگزئی، ناصر راہی، حاجی افضل مینگل، حاجی خدائے رحیم، بابو خورشید ریسانی، حاجی علی گل، اصغر لودھی، آغا ذوالفقار شاہ، محمد عمرنے کہا کہ گوادر کے محنت کشوں کی تحریک کے مطالبات جائز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کا واحد روزگار مچھلی پکڑنا ہے بڑے بڑے ٹرالروں کو اجازت کے اجراء سے مقامی مچھیروں کا واحد روزگار بھی چھین لیا گیا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی میں بے روزگاری کی وجہ سے اضطراب پایا جاتا ہے گوادر کے عوام مسلسل احتجاج کر رہے ہیں حکو مت کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو حل کرے۔ بلوچستان میں پہلے سے ہزاروں نوجوان بے روزگار ہیں۔ مزید نوجوانوں کو بے روزگار کرنے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے۔ آئین پاکستان یہ ضمانت دیتا ہے کہ ساحل اور وسائل پر پہلا حق مقامی افراد کا ہے حکومت کو چاہیے کہ مقامی آبادی کے مفادات کے خلاف کوئی فیصلہ نہ کرے بلکہ مقامی آبادی کے مشاورت اور ان کے مفادات کا خیال کرتے ہوئے ایسا فیصلے کرے جس سے گوادر کے عوام کے حقوق بھی محفوظ ہوں اور صوبہ اورملک بھی ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خطے کی ترقی اور خوشحالی گوادر اور سی پیک سے منسلک ہے۔