اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس سے قبل ہماری آواز دنیا میں پہنچ گئی ،اوآئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کی17 ویںکانفرنس اسلام آباد میں بلانے کا مقصد ہی دنیا کی توجہ افغانستان کی نازک صورتحال کی جانب مبذول کرانا تھا۔پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے39اراکین کانگریس ایک خط لکھتے ہیں اوراپنی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ افغانستان میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے اور ہمیں اس پر توجہ دینی چاہئے تو یہ بہت بڑ ی کامیابی ہے، آج اگر یورپین یونین کا نمائندہ اگر آتا ہے اوراپنی تشویش کااظہار کرتا ہے اوردیگر جوسلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہیں ان کے نمائندے یعنی امریکا اورروس کے نمائندے آتے ہیں اوربات کرتے ہیں تو ہمارا جو مقصد تھا وہ ہماری آواز دنیا میں پہنچ گئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان عوام کی اس وقت خوراک ضرورت ہے، اسپتالوں میں زندگی بچانے والے ادویات کی ضرورت ہے، ان کو تنخواہوں کی ادائیگی کے پیسے کی ضرورت ہے اوران کو اپنی معیشت چلانے کے لیے جو بینکنگ کا نظام ہے اس کی بحالی ضرورت ہے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اردن کے ہم منصب ایمن صفادی اور سعودی عرب کے ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعو د سے ملاقات کی ۔اوآئی سی اجلاس کے موقع پر کرغزستان کے نائب وزیر خارجہ ایبک آرتک بائف نے وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ،صدر کرغزستان کے نمائندہ خصوصی اواس بیک عطا خانوف بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر افغانستان میں درپیش صورتحال اور باہمی تعاون کے امور پر گفتگو کی گئی۔