اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)وفاقی وزیر برائے امورِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 19 دسمبر کو اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں امریکا کے مندوب خصوصی برائے افغانستان ٹام ویسٹ بھی شرکت کریں گے جو بڑی مثبت پیش رفت ہے۔اسلام آباد میں ملکی و غیر ملکی میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قسم کا غیر معمولی اجلاس 41 سال بعد ہورہا ہے، افغانستان اور پاکستان کا امن باہم منسلک ہے جس سے ہماری زمینی مواصلات اور تجارتی روابط کو فروغ ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں تاریخ بن رہی ہے اور ہم سب اس انسانی المیے کے مشترکہ ذمہ دار ہوں گے، افغانستان میں 10 لاکھ بچے غذا کی کمی کا شکار ہیں، برائے مہربانی انہیں چھوڑیں نہیں، کسی مخصوص گروہ کے بارے میں نہیں بلکہ افغانستان کے بارے میں سوچیں۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر انسانی بحران کو نہیں روکا گیا تو ملک معاشی طور پر تباہ ہوجائے گا اور اگر توجہ نہ دی گئی تو بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے گا، کیوں کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش کی باقیات اور مفادات ہیں جو دوبارہ متحرک ہوسکتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ موقع ہاتھ سے نکل گیا تو ہمیں نئے انخلا کی تیاری کرنی ہوگی جس سے پاکستان، سمیت افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور یورپی یونین کی ریاستیں بری طرح متاثر ہوں گی۔وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کی جانب سے افغانستان کے لیے مالی امداد کی توقع ہے جبکہ برطانیہ کے ڈزاسسٹر فنڈ نے افغانوں کے لیے عطیات دینے شروع کردیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان وزیر خارجہ امیر متقی بھی وفد کے ساتھ کانفرنس میں افغانستان کی نمائندگی کریں گے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو غیر قانونی طور پر بدلنے کیلیے کوشاں ہے،نہتے کشمیری او آئی سی کی طرف دیکھ رہے ہیں ، پاکستان، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق، کشمیر تنازع کے منصفانہ حل کا متقاضی ہے ،عالمی برادری، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کی جوابدہی اور مواخذے کیلیے اقدام اٹھائے۔ ان خیالات کے اظہار انہوں نے سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طہٰ کی وفد کے ساتھ وزارت خارجہ آمد کے موقع پر ملاقات کے دوران کیا ۔سعودی عرب کے شعبہ افغان امور کے سربراہ شہزادہ عبداللہ بن خالد بن سعود الکبیر اور شہزادہ جلوی بن ترکی پر مشتمل وفد جمعہ کی صبح اسلام آباد پہنچا جن کا استقبال پاکستان میں سعودی سفیر اور دفتر خارجہ کے سینئر عہدیداروں نے کیا۔اس کے علاوہ دفتر خارجہ نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر محمد بن سلیمان الجسیر کا بھی خیر مقدم کیا۔