پشاور/لاہور(نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت اعصابی طور پر شکست کھا چکی۔ بلے، شیر اور تیر کا دور ختم ہو گیا اب ترازو پر انصاف ہوگا۔ خیبر پختونخوا کے عوام تیار
رہیں، جس پولنگ اسٹیشن پر دھاندلی ہو گی وہیں دھرنا دیںگے۔ 19دسمبر کو صوبے کے عوام ترازو پر مہر لگا کر حکومتی مظالم کا بدلہ لیں گے۔ اتوارکا دن پی ٹی آئی کا صوبے میں الوداع کا دن ہوگا۔ حکمران کہتے ہیں کہ پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں اضافے کی وجہ سے بڑھتی ہیں،بتایا جائے کہ آٹا، چینی، گھی، گیس تو مقامی پیداوار ہیں، ان کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں۔اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں ابھی تک اسلامی نظام قائم نہیں ہوا۔ کرپشن کی وجہ سے ملک میں برکت ختم ہو گئی۔ بجلی اور گیس کے جعلی فراڈ بلز عوام کو بھیجے جاتے ہیں۔ 22کروڑ لوگ اپنے ہی گھروںمیں حکمرانوں کے کرائے دار بن کر رہ گئے۔ ہر دن ایک نیا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ جھوٹ نہیں بولوں گا اب انھوں نے جھوٹ کو یوٹرن کا نام دے دیا۔ قوم سانپوں کو مزید دودھ نہ پلائے یہ اژدھے بن کر عوام کو کھا جائیں گے۔ ملک کے فیصلے امریکا میں ہوتے ہیں ،ہمارے حکمران انھیں لاگو کرتے ہیں۔ برس ہا برس سے حکومتیں بیرونی ایجنڈے پر چل رہی ہیں۔ جو حکمران ساڑھے 3 برس میں ملک میں بہتری نہ لاسکے وہ ڈیڑھ برس میں کیا کریں گے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ، پی پی کی حکومتیں ایک جیسی، ناکام اور نااہل ثابت ہوئیں۔ آزمائے ہوئے حکمران پھر قوم سے ’’موقع‘‘ مانگ رہے ہیں۔ ان حکمرانوں کی وجہ سے کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا۔ یہ وہی اشرافیہ ہے جو پاکستان کو دولخت کرنے کا سبب بنی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں تحصیل چیئرمین کے امیدوار سردار عالم خان کے واحدگھڑی اور مقصود آباد میں ہونے والے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نیبرہڈکے امیدواروں نظام اللہ اور محمد اقبال خان نے بھی خطاب کیا۔ نائب امیر صوبہ صابر حسین اعوان، امیر جماعت اسلامی پشاور عتیق الرحمن بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں گیس اور بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیاہے۔ ایک وفاقی وزیرکہہ رہے ہیں ملک میں گیس ختم ہوگئی، دوسرے فرماتے ہیں کہ عوام چینی کے کم دانے چائے میں ڈالیں۔ حکمرانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ملک میں سب کچھ ہے، بس آپ جانے کی تیاری کرلیں، ان شا اللہ گیس بھی ہوگی، چینی بھی ہوگی اور ملک بھی ترقی کرے گا۔ ساڑھے 8 برس سے صوبے پر مسلط حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے ، سودی اور کرپٹ سرمایہ دارانہ معیشت اور دین بیزار قوانین سے کبھی بھی مدینہ جیسی ریاست نہیں بن سکتی۔ خیبر پختونخوا حکومت صوبے کی تاریخ کا ناکام ترین انتظام ہے۔ جماعت اسلامی کا منشور اسلامی اور خوشحال پاکستان ہے۔ موقع ملا تو عوام کے دیرینہ مسائل حل کریں گے۔ جماعت اسلامی نے ہر حلقے میں صالح، قابل اور عوام دوست امیدوار دیے ہیں۔ ہمارا مقابلہ نظام سے ہے، آزمائے ہوئے چہروں اور پارٹیوں کو گھر بھیجے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔امیر جماعت نے کہا کہ صوبے میں پی ٹی آئی، ن لیگ، پی پی اور اے این پی کو حکومت کا موقع ملا، مگر سب ناکام ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام بڑی نام نہاد پارٹیاں سرمایہ داروں اور وڈیروں کے کلبز ہیں۔ چند خاندان 73 برس سے ملک پر حکمرانی کررہے ہیں جن کا پاؤں عوام کی گردن اور ہاتھ ان کی جیبوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ ان کا 2لاکھ ماہانہ میں گزارا نہیں ہوتا، وہ خود بتائیں کہ اس شخص کا چولہا کیسے جلے گا جو5 سو روپے دیہاڑی کے لیے چوک میں بیٹھا ہے۔ اس حکومت نے قوم کو بھکاری بنا دیا اور لنگر خانوں کے باہر لوگوں کو لائنوں میں کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران اشرافیہ کو غریب کے مسائل اور پریشانیوں سے کوئی غرض نہیں۔ قوم کو ان سے چھٹکارے کے لیے جماعت ا سلامی پر اعتماد کرنا ہوگا۔ ہماری منزل اور خواب اسلامی فلاحی پاکستان ہے۔