سکھر (نمائندہ جسارت ) سیپکو کی زراعت دشمنی انتہا کو پہنچ گئی، صالح پٹ سب ڈویژن کے اولڈ بن قاسم فیڈر پر18 سے 20گھنٹے بجلی کی بندش معمول بن گئی، زرعی ٹیوب ویل گھنٹوں بند رہنے کی وجہ سے فصلوں کا آبپاشی کا نظام ٹھپ ہوکر رہ گیا، علاقے کی ایک لاکھ ایکڑ پر گندم کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ۔کاشتکاروں کی وزیر اعظم عمران خان سے سیپکو میں جاری زراعت دشمنی پر نوٹس لینے کی اپیل۔ یوں تو سیپکو پورے ملک میں کرپشن، کنڈا سسٹم، بھتے کے عوض بجلی چوری اور دیگر بد عنوانیوں میں پہلے یا دوسرے نمبر پر ہے، مگرسیپکو سب ڈویژن صالح پٹ کے اولڈ بن قاسم فیڈر پر سیپکو نے 18سے 20گھنٹے بلاجواز بجلی کی بندش رکھ کر پورے ملک میں طویل ترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا ریکارڈ قائم کردیا، اس طویل لوڈشیڈنگ کا خمیازہ اولڈ بن قاسم فیڈر کے علاقے میں بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں سے زراعت و کھیتی باڑی کرنے والے کاشتکاروں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ جن کی ایک جانب تو ہزاروں ایکڑ پر تیار گنے کی فصل پانی نہ ملنے کی وجہ سے سوکھ رہی ہے تو دوسری جانب کسی شیڈول کے بغیر بجلی کی طویل بندش سے گندم کی بوائی کے لیے تیار کی جانے والی زمین کی صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے اور علاقے کا کاشتکار معاشی طور پر بدحالی کی جانب گامزن ہے، یہاں کے کاشتکاروں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزارت پانی و بجلی کے ذمے داران سے اپیل کی ہے کہ سیپکو کے صالح پٹ سب ڈویژن میں اولڈ بن قاسم فیڈر پر18 سے 20گھنٹے بجلی کی بندش کا فوری نوٹس لیا جائے اور علاقے کے ہزاروں کاشتکاروں کو معاشی بدحالی اور ایک لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی و ذرخیز زمین کو بنجر ہونے سے بچایا جائے۔