اسلام آباد (اے پی پی)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے انسانی حقوق کو اولین ترجیح دی ہے اور پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جس نے بزنس اور انسانی حقوق بارے میں نیشنل ایکشن پلان وضع کیا ہے۔سرکاری اداروں کے علاوہ نجی سیکٹر میں بھی انسانی حقوق کے تحفظ پر حکومت کی توجہ ہے، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ پلان پر من و عن عمل ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں وزارت انسانی حقوق اور یو این ڈی پی کی معاونت سے کاروبار اور انسانی حقوق سے متعلق پہلے نیشنل ایکشن پلان کی لانچنگ سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبد الرزاق دائود تقریب کے مہمان خصوصی کے تھے ۔ تقریب میں یو این ڈی پی کی ڈپٹی ریزیڈنشل نمائندہ ایلیونا نکویٹا، مختلف ممالک کے سفیر، سفارت کار، اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ایک بین الوزارتی نفاذ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام کاروباری برادریوں، چیمبرز آف کامرس اور لیبر یونینز کو اعتماد میں لے کر پہلے سے طے شدہ ٹائم فریم میں اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کام کی جگہ پر خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ بارے میں بہت حساس ہے اور کام کی جگہوں پر ہراساں کرنے پر چیک رکھنے کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔