“سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد بھی ایوانوں پر قابض اشرافیہ نے اپنی ڈگر نہیں بدلی”

458

فیصل آباد: جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیرسردارظفرحسین خان کا کہنا ہے کہ   اقتدار کے ایوانوں پر قابض اشرافیہ نے سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد بھی اپنی ڈگر نہیں بدلی۔

یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے سقوط ڈھاکہ سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا ،گوادر کے عوام سے امتیازی سلوک ، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ، غربت ،بے روزگاری اب بھی عوام میں احساس محرومی کو فروغ دے رہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور اسلامی نظام حکومت ہی پاکستان کی سلامتی کا ضامن ہے،  وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور 70 ء کے الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہ کرنا بھی سانحہ مشرقی پاکستان کا باعث بنا ۔

رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمرا ن طبقہ نے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی اور نظریہ پاکستان  کے ساتھ غداری کی، دھونس و دھاندلی کا وقت گزر چکاہے، جمہور کے فیصلوں کو تسلیم کیا جائے اور عوام کے اس مطالبہ پر سیاسی نظام کی تشکیل کی جائے جس کی بنیادپر انگریزوں اور ہندوئوں سے آزادی حاصل کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آستین کے سانپوں کے ساتھ ساتھ استعماری قوتوں کی سازشوں نے 16 دسمبر 1971 ء کو پاکستان کو دو لخت کردیا ۔ اب بھی ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور اس کی نظریاتی شناخت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ 74 برسوں میں ملک ہر طر ح کے طرز حکمرانی کے تجربات کیے گئے لیکن عوام کے مسائل جوں کے توں رہے ۔ اب اسلامی نظام کا نفاذ کرنا ہوگا جس کی بنیاد پر کروڑوں مسلمانوں نے الگ ملک کے لیے جدوجہد کی تھی ۔

رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے ہزاروں کارکنان کو خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے نظریہ پاکستان کی محبت میںاپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ۔ پروفیسر غلام اعظم ؒ ، مطیع الرحمن نظامی ؒ اور دیگر شہدا کی قربانیوں کو بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔