اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)شوگر سیکٹر اصلاحات کمیٹی نے سفارشات پرمبنی رپورٹ وفاقی کابینہ کوپیش کردی۔وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے شوگرریفارمزکمیٹی کی سفارشات کابینہ کو پیش کیں جس میں چینی کے کاروبارمیں ناجائز قیمت بڑھانے کیلیے بڑے کارٹلائزیشن کا
انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گٹھ جوڑ کے خلاف کارروائی کیلیے حکومت مسابقتی کمیشن کو طاقتوربنائے تاہم رپورٹ میں چینی مہنگی ہونی کی بات کی گئی مگرذمہ داروں کا تعین نہیں کیا گیا۔اصلاحات کمیٹی نے جولائی 2020 سے مارچ 2021 تک اجلاس منعقد کرکے سفارشات تیارکیں۔رپورٹ میں فصلیں کاشت کرنے کی زوننگ ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کسان فصلیں اگانے میں اورصنعتکارکسی بھی جگہ شوگر مل لگانے میں آزاد ہوں گے۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ گنے اور چینی کے صحیح اعدادوشمار اکھٹے کیے جائیں اور تمام چینی کے گوداموں اوراسٹاک رجسٹرڈ ہوں گے۔رپورٹ کی سفارشات کے مطابق چینی کی تمام پیداوار کی رجسٹریشن پر ایف بی آر کی ٹیمیں نظررکھیں گے، حکومتی ادارے شوگرملوں سے متعلق تمام قوانین میں اصلاحات لائے گی جبکہ حکومت میڈیا کے ذریعے لوگوں کوچینی کم استعمال کرنیکی آگاہی دے۔