اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت پاک چین تعلقات کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا چوتھا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ جس میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں اور ان کے سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو پاور پروجیکٹس کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 5 پاور پروجیکٹس کی توسیع کا معاملہ حل ہو گیا ہے۔ گوادر کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ گوادر کی بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے نیشنل گرڈ سے بجلی فراہم کرنے کے لیے ابتدائی 132کے وی لائن بچھائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ گوادر کے 3000گھرانوں کو سولر
پینلز کی فراہمی اور شہر کو بجلی کی اضافی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے دیگر قلیل مدتی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ کمیٹی کو کے کے ایچ تھاکوٹ۔ رائے کوٹ سیکشن ری الائنمنٹ پروجیکٹ پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزارت کمیونیکیشنز نے پروجیکٹ کے فزیبلٹی اسٹڈی کی نگرانی کے لیے ایک ٹیکنیکل جوائنٹ ورکنگ گروپ بنایا ہے۔ نیسپاک چین کے تعاون سے منصوبے کے لیے مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کرے گا۔ حکومت پنجاب نے کمیٹی کو بتایا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کے کنٹریکٹر کی زیر التوا ادائیگیوں کی کافی رقم کلیئر کر دی گئی ہے اور باقی رقم ماہ کے اختتام سے پہلے ادا کر دی جائے گی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے سی پیک کے دوسرے منصوبے یعنی کوئٹہ ژوب روڈ منصوبے کے کچھ حصوں پر کام روک دیا گیا ہے۔اجلاس میں صنعتی تعاون سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکرٹری پلاننگ، سیکرٹری پاور، صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور وزارتوں/ڈویژنوں کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔