پاک چین کراس بارڈر ای کامرس کی سہولت کے لیے اوپن کلاس میں 150 سے زائد پاکستانی کاروباری اداروں اور شرکاء نے کراس بارڈر ای کامرس کے ذریعے چین کو پاکستانی سامان فروخت کرنے کی تربیت میں حصہ لیا ، اس کا نعقاد ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ، شنگھائی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل اور چین-ایس سی او لوکل اکنامک اینڈ ٹریڈ کوآپریشن ڈیموسٹریشن ایریا مینجمنٹ کمیٹی نے مشترکہ طور پر کیا ۔گوادر پرو کے مطابق ”کراس بارڈر ای کامرس – سیل ٹو چائنا پاکستان اسپیشل اوپن کلاس” کے عنوان سے ایک روزہ آن لائن ورکشاپ میں چینی مارکیٹ اور کراس بارڈر ای کامرس پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کراس بارڈر ای کامرس بزنس ماڈلز، پلیٹ فارمز اور چین میں رجحانات، اور کراس بارڈر ای کامرس کے مواقع کو استعمال کرنے کے لیے برانڈنگ/مارکیٹنگ، لاجسٹکس اور سوشل میڈیا کو کس طرح کھینچنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس موقع پر شنگھائی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل حسین حیدر نے انکشاف کیا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جس نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لیے Taobao ایجوکیشن کے ذریعے ڈیزائن کی گئی خصوصی تربیت حاصل کی جو کہ چین کی بڑی ای کامرس کمپنی علی بابا کے تحت ایک آن لائن ای کامرس ایجوکیشن اور تربیتی پلیٹ فارم ہے۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق آنے والے مہینوں میں کراس بارڈر ای کامرس پر مزید عمومی اور اعلی درجے کی کلاسیں شروع ہوں گی۔ اگست میں پاکستان نے ایس سی او کے رکن ممالک کی نو تجارتی تنظیموں کے ساتھ کراس بارڈر ای کامرس پلیٹ فارم کی تعمیر کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے، جس کا مقصد ڈیجیٹل معیشت میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ مشترکہ ای کامرس ٹیلنٹ ٹریننگ ایم او یو میں شامل تعاون کے چار شعبوں میں سے ایک ہے۔