اکبر چترالی نے گوادر تحریک کے حق میں قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کرادی

308

لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے گوادر میں حق دو تحریک کے مطالبات کے حق میں قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ’’قومی اسمبلی کا یہ ایوان حق دو تحریک کی طرف سے گوادر،بلوچستان میں گزشتہ 29دنوں سے اپنے آئینی وقانونی حقوق کی منظوری کے لیے پرامن احتجاج پر تحسین اور بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ یہ ایوان اس امر کی بھی حمایت کرتا ہے کہ بلوچستان کے وسائل پر پہلا اور بنیادی حق وہاں کے رہائشیوں کا ہے اور آئین وقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے وہاں کے عوام کو تمام بنیادی حقوق کی فراہمی اور جان ومال کا تحفظ وفاقی اور صوبائی حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے۔یہ ایوان گوادر میں جاری بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے حق دو تحریک کے تمام اصولی مطالبات کی حمایت میں دوہراتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ1۔95فیصد گوادر کی آبادی کا انحصاراور گزربسر کا واحد ذریعہ ماہی گیر ی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق 2 ہزار کے قریب ٹرالرز غیر قانونی مچھلی کے شکار میں ملوث ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت گوادر میں مچھلی کا غیر قانونی شکار میں ملوث ٹرالرز کو فی الفور روکنے کے اقدامات کرے۔2۔گوادرماہی گیروں کو سمندر میں بلا روک ٹوک جانے دیا جائے۔3۔گوادرکے شہریوں کے لیے سڑکوں پر تذلیل کا سلسلہ بند کیا جائے اور تمام اہم شاہراہوں پر غیر ضروری چیک پوسٹ،ناکوں کو ختم کرتے ہوئے وہاں کے شہریوں کو نقل وحرکت کی آزادی دی جائے۔4۔ گوادراوربلوچستان کے شہریوں کا بلوچستان کے وسائل پر بنیادی اور ترجیحی بنیادوں پر حق تسلیم کیا جائے اور تمام منصوبوں میں علاقائی لوگوں کو بھی ملازمتیں دی جائیں۔ 5۔ ایرانی بارڈر پر دو طرفہ تجارت کے حوالے سے مسائل کو حل کیاجائے۔6۔گوادرمیںیونیورسٹی قائم کی جائے۔ 7۔ منشیات کے اڈے ختم کیے جائیں ۔8 ۔شراب کی دکانیں بند کی جائیں۔9،یوٹیلیٹی بلز پر سبسڈی دی جائے اور ٹیکس معاف کیے جائیں۔10۔ کوسٹل گارڈز کی طرف سے بند کی گئی گاڑیا ں فی الفور ریلیز کی جائیں۔11۔ داربیلا متاثرین کے ساتھ کیے گئے معاہدہ پر عملدرآمد کیا جائے۔12۔ حق دو تحریک کے کارکنان اور قائدین پر کاٹی گئی ایف آئی آرز کو فی الفورواپس لیا جائے اور شیڈول فور میں ڈالے گئے افرادکے ناموں کاشیڈول فور سے اخراج کیا جائے۔13۔ ایکسپریس متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کی جائے۔14۔ گوادر میں عوام کے حقوق کو پس پشت ڈالنے والے گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے غیر ذمے داران افسران ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو فی الفور ہٹایا جائے۔15۔ معذور افراد کے کوٹہ پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے۔16۔ کلکی پوائنٹ کو تیل اور ضروری اشیاء کی نقل وحرکت کے لیے کھولا جائے۔17۔ جعلی ادویات کی روک تھام کی جائے۔18۔ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی خالی اسامیوں پر نان ٹیچنگ اسٹاف کا فی الفور تقرر کیا جائے۔19۔ غیر قانونی طور پر فشریز میں ملوث ٹرالرز کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔‘‘