گوادر(آن لائن/مانیٹرنگ ڈیسک) جماعت اسلامی کی ’’حق دو گوادر کو‘‘تحریک کی کال پر جمعہ کو تاریخی ریلی نکالی گئی جس لاکھوں مرد وخواتین نے شرکت کی۔اس موقع پر تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست نہیں حق غصب کرنے والوں کے خلاف ہیں، وہ وزرا کی شکل میں ہوں یا جرنیل کی شکل میں ہوں، ان غاصبوں کا جب بھی جی چاہے اپنے بنیادی حقوق مانگنے پر ہمیں غدار اور ایجنٹ قرار دیتے ہیں اور جو اصل ایجنٹ ہیںکل بھوشن اور ابھینندن کی شکل میں انہیں آئین سازی کرکے وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ اور حکمرانوں کی غاصبانہ رویوں کے خلاف آج گوادر میں لاکھوں کی تعداد میں ناراض بلوچ اکٹھے ہوئے ہیں ،ہم سی پیک کے مخالف نہیں لیکن ہمیں اس سے سوائے فاقہ اور لاشوں کے اور کچھ نہیں ملا، سی پیک سے ہمیں بنیادی سہولیات، تعلیمی ادارے ، اسپتال اور ٹیچروں کے بجائے ہزاروں کی تعداد میں فوجی اور چیک پوسٹیں ملی ہیں۔ ہدایت الرحمن نے کہا کہ ریلی میں لاکھوں کی تعداد میں خواتین بزرگ اور بچوں سمیت مختلف طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کرکے حق دو بلوچستان کے نعرے لگائے ہیں ،اس ریلی کو بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور تاریخی ریلی کہا جارہا ہے ۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ سی پیک سے اہل بلوچستان کو چیک پوسٹیں نہیں بلکہ بنیادی سہولیات ،تعلیمی ادارے ،پینے کا پانی اور روزگار چاہیے ،اب تک ہمیں فاقہ ملا بیروزگاری ملی، سمندری قزاق ملے لیکن لوگوں کو روزگار نہیں ملا ،ہم اپنے بنیادی حقوق آئین پاکستان کے مطابق مانگ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں مجرم ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہاں لکھا ہے کہ اپنے بنیادی حقوق، منشیات، ٹرالر مافیا سمیت روزگار کے لیے آواز ااٹھانا جرم اور غداری ہے۔ مولانا ہدایت الرحمن کے بقول ہم تیسرے درجے کے شہری نہیں ہیں ، ہم کسی کے کالونی نہیں ہیں بلکہ ہم ایک صوبے میں رہتے ہیں جس کے تمام تر شہری اور بنیادی حقوق غضب کیے جارہے ہیں ۔حق دو تحریک کے سربراہ نے خبردار کیا کہ آئی جی پولیس معصوم لوگوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کریں ورنہ ہم اس کے طاقت کا بھرپور جواب دیںگے اور میں گرفتاری ضرور دوں گا مگر اپنے ایک لاکھ سے زائد کارکنان مظاہرین سمیت گرفتاری دوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ہم ہیلی کاپٹر کے ذریعے ڈبہ بھروں پولنگ کے خلاف بھی بھرپور احتجاج کریں گے جس کے نتیجے میں نااہل اور غیر سیاسی وزرا کو بلوچستان کے عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی کال پریکجہتی بلوچستان کل اتوار کوملک بھر میں منایاجائے گا ۔مزید برآں ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدرنے موجودہ حالات ،کوئٹہ وڈیواسکینڈل ،سانحہ سیالکوٹ ودیگر دینی ،قومی معاملات کے حوالے سے کونسل کے ذمے داران کا اہم اجلاس آج 11دسمبر ہفتہ کو کوئٹہ میں طلب کرلیاہے۔ ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتوں کے صوبائی صدورسے شرکت کی استدعاکی گئی ہے۔