لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کے فلاحی ریاست کے نظریے سے انحراف کیا۔ ظالم اشرافیہ ملک پر 74سال سے مسلط ہے جسے غریب کے چولھے کی نہیں اپنی جیب کی فکر ہے۔ حکمرانوں کی پالیسیوں سے ملک میں امیروں اور غریبوں کے لیے 2 دنیائیں بن گئی ہیں۔ ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے اسکولوں سے باہر فیکٹریوں اور ڈھابوں میں مزدوری کر رہے ہیں۔ لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں،مگر حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ غیرسنجیدگی اور نااہلیت حکومتی ایوانوں میں سرایت کر چکی ہے۔ پی ٹی آئی کا ریاست مدینہ کا وعدہ دھوکا اور فریب تھا۔ وزیراعظم اب بھی ہر تقریر میں جھوٹے دعوے اور وعدے کرتے ہیں۔ مہنگائی اور غربت نے کروڑوں انسانوں کی زندگیوںکو اجیرن بنا دیا ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک 2 حصوں میں تقسیم ہوا۔ امیراور غریب کی تفریق یونہی بڑھتی رہی تو خدانخواستہ مزید مسائل پیدا ہوں گے۔ جاگیرداروں اور وڈیروں کو قوم کی نہ پہلے پروا تھی نہ اب ہے۔ جماعت اسلامی فلاحی اسلامی پاکستان بنانا چاہتی ہے۔ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جو سود سے پاک ہو، جہاں امیراور غریب کو یکساں انصاف ملے اور دونوں کے بچے ایک ہی طرح کے اسکول میں جائیں۔ الخدمت فائونڈیشن نے فلاح اور خیر کے کاموں میں پورے ملک میں بہترین کارکردگی دکھائی۔ محدود وسائل کے باوجود جماعت اسلامی اور اس سے وابستہ تنظیمیں ہر شعبے میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا، تو ملک کی تقدیر سنواریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے الخدمت فائونڈیشن کے اسکولوں میں پڑھنے والے یتیم اور بے سہارا بچوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے الخدمت فاؤنڈیشن کے آرفن کیئر پروگرام کے تحت حالیہ بورڈ امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے یتیم بچوں میں اعزازی شیلڈز اورانعامات تقسیم کیے۔تقریب کا انعقاد الخدمت کمپلیکس لاہور میں کیا گیا تھا ، سراج الحق مہمانِ خصوصی تھے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان محمد عبدالشکور اور صدر الخدمت فائونڈیشن پنجاب وسطی اکرام الحق سبحانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ امتحانات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تمام بچے،الخدمت آرفن فیملی سپورٹ پروگرام کی پوری ٹیم اوران بچوں کے لواحقین دلی مبارکباد کے مستحق ہیں۔یہ بچے ملک و قوم کا سرمایہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ باہمت بچوں کے درمیان ہیں۔ان شاء اللہ پاکستان کا مستقبل انہی روشن ستاروں کے ہاتھ ہو گا۔ انھوں نے اس موقع پر ان مخیر حضرات جو جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں میں معاون ہیں کا بھی شکریہ ادا کیا اور انھیں یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کی طرف سے دی گئی ایک ایک پائی کو انسانیت کی خدمت کے لیے خرچ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ اور ادارے جماعت کی فلاحی سرگرمیوں میں معاون ہیں ان شاء اللہ انھیں بہت جلد اسلامی اور خوشحال پاکستان نظر آئے گا۔امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوا 3 سال کے دوران ملک کے مختلف شعبوں میں مزید تنزلی آئی۔ پہلے سے رائج طبقاتی نظام تعلیم مزید مستحکم ہوا۔ پی ٹی آئی کا ایک قوم ایک نصاب کا نعرہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے اس نے ملک کو مدینے کی ریاست بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ آج ملک کے سرکاری تعلیمی ادارے کھٹارہ بن چکے ہیں، اسکولوںمیں بنیادی انفرااسٹرکچر تک دستیاب نہیں۔ اساتذہ کی ٹریننگ کا کوئی بندوبست نہیں۔ حکومت نے نجانے کن لوگوں کی مشاورت سے نیا نصاب بنایا ہے۔ اساتذہ بھی دیگر سرکاری ملازموں کی طرح سڑکوں پر ہیں۔ اسکول بند ہیںاور تعلیمی شعبے کو بیوروکریسی کی پالیسیوں کی نذر کر دیا گیا۔ اسی طرح صحت کا شعبہ بھی زوال کا شکار ہے۔ اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں،مگر ڈاکٹرز اور ادویات دستیاب نہیں۔ حکومت کے پولیس اصلاحات لانے کے دعوے جھوٹ کا پلندا ثابت ہوئے۔ ملک میں امن و امان کی صورت حال سب کے سامنے ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم کو اب حکمران طبقے کی باتوں میں نہیں آنا چاہیے۔ لوگ اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر الخدمت فائونڈیشن پاکستان محمد عبدالشکور نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں 17ہزار سے زاید یتیم بچوں کی کفالت اور معیاری تعلیم و تربیت ایک مقدس فریضے کے طور پر سرانجام دے رہی ہے۔ ہمارامشن ہے کہ ملک میں بسنے والا ہر یتیم معاشرے پر بوجھ بننے کے بجائے زندگی کے ہر میدان میں ملک و قوم کا نام روشن کرے۔