مغربی ممالک باتیں کافی کر چکے، اب کچھ کرنے کا وقت آن پہنچا ہے، ایران 

232

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہ یان نے کہا ہے کہ  مغربی ممالک کو اب یہ سمجھ لینا چاہئے کہ وہ 8برسوں میں باتیں کافی کر چکے ہیں کہ اور اب کچھ کرنے کا وقت آن پہنچا ہے اور ہم سنجیدہ اور اچھی مفاہمت کے حصول کے لئے کوشش کر رہے ہیں‘ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے ‘جہاں تک بات ایٹمی مسائل پر مغربی ممالک کو لاحق تشویش دور کرنے کی ہے اْس کا سیدھا تعلق ایران پر عائد تمام پابندیوں کے خاتمے سے ہے۔

جمعہ کو اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ویانا میں جاری مذاکرات کے مقصد کو ایک اچھی مفاہمت و معاہدے کے حصول سے تعبیر کیا اور کہا کہ مغربی ممالک کو اب یہ سمجھ لینا چاہئے کہ وہ گزشتہ 8برسوں میں باتیں کافی کر چکے ہیں کہ اور اب کچھ کرنے کا وقت آن پہنچا ہے اور ہم سنجیدہ اور اچھی مفاہمت کے حصول کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔ امیر عبد اللہیان نے مزید کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے مگر جہاں تک بات ایٹمی مسائل پر مغربی ممالک کو لاحق تشویش کو دور کرنے کی ہے، اْس کا سیدھا تعلق ایران پر عائد تمام پابندیوں کے خاتمے سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم اس بات سے مطمئن نہیں ہیں کہ معاہدے کے مغربی فریق ایران پر عائد تمام پابندیوں کے خاتمے پر تیار ہوں گے یا یہ کہ یکطرفہ طور پر خود کو لاحق تشویش کو دور کرنے کے درپے رہیں گے، لیکن اگر وہ مذاکرات میں نیک نیتی اور تعمیری و تخلیقی تجاویز کے ساتھ مذاکرات کی میز پر حاضر ہوں تو ہم یقیناً مذاکرات میں تیز رفتار پیشرفت کا مشاہدہ کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ ایران میں سید ابراہیم رئیسی کی حکومت میں جامع ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے مذاکرات کا نیا دور گزشتہ انتیس نومبر سے شروع ہوا ہے جس میں ایران کا وفد پابندیوں کے مکمل خاتمے کے بنیادی مقصد کے ساتھ مذاکرات کی میز پر حاضر ہوا ہے اور اْس نے دو موضوعات ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی مسائل کے سلسلے میں اپنی تجاویز معاہدے کے فریقوں کو پیش کی ہیں۔