اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) نے سابق صدر آصف زرداری کی مرکز اور پنجاب میں تبدیلیوں سے متعلق ایک اور پیشکش ٹھکرادی ہے اور کہا ہے کہ آصف زرداری مسلم لیگ (ن) کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں مگر (ن) لیگ ان کے جال میں نہیں آئیگی، آصف علی زرداری نے کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر چیئرمین سینیٹ کا عہدہ پیپلز پارٹی
کو دینے اور اسپیکر قومی اسمبلی کا اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ (ن) لیگ کو دینے کی پیشکش کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ ان عہدوں پر تعینات حکومتی شخصیات کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنانا ان کی ذمہ داری ہوگی۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ لاہور کے ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد آصف علی زرداری نے (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف کو ایک پیغام پہنچایا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن کے پاس اکثریت موجود ہے اور اس وقت اسٹیبلشمنٹ بھی عمران خان کے ساتھ نہیں ہے لہٰذا صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے جس کو کامیاب کرانا ان کی ذمے داری ہوگی بدلے میں انہوں نے یوسف رضا گیلانی کے لیے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ مانگا اور پیشکش کی کہ چیئرمین سینیٹ کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی اور کامیاب ہونے کی صورت میں اگلا سپیکر بھی (ن) لیگ کا ہوگا جبکہ تیسرے مرحلے میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کی ذمے داری بھی ان کی ہوگی اور وہ اس سلسلے میں آزاد اراکین اور (ق)لیگ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائینگے ۔