اسلامی ممالک اور عالمی ادارے افغانستان میں المیہ سے قبل ذمے داری پوری کریں ، سراج الحق

533
لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ہلال احمر افغانستان کے صدر مطیع الحق ملاقات کررہے ہیں

 

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے صدر ہلال احمر افغانستان مولوی مطیع الحق خالص کی سرابراہی میں چار رکنی وفد نے جمعرات کو منصورہ میں ملاقات کی اور امارت اسلامی میں فلاحی سرگرمیوں، خوراک اور دیگر انسانی ضروریات سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔امیر جماعت نے مہمانوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ قطر اور اس کے علاوہ دیگر مواقع پر تمام اسلامی ممالک کی حکومتوں،
رفاہی و فلاحی اداروں اور عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ افغانستان میں خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کی فوری فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اس وقت جنگ سے تباہ حال ملک میں لاکھوں افراد خوراک کی شدید کمی کے بحران کا شکار ہیں، اگر انہیں بروقت امداد نہ پہنچائی گئی تو ایک بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ اسلامی ممالک اور عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلاحی سرگرمیوں میں افغان حکومت کی فوری مدد کریں۔ افغانستان کے بیشتر علاقے ایسے ہیں جہاں اگر چند ہفتوں تک امداد اور خوراک نہ پہنچی تو برف باری کی وجہ سے ان علاقوں تک رسائی ناممکن ہوجائے گی۔ انھوں نے کہا کہ افغان عوام نے سالہاسال بدامنی اور جنگ کا سامنا کیا ہے۔ غیر ملکی طاقتوں کی طرف سے افغانستان پر مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں افغانیوں کی پوری ایک نسل تباہ ہو گئی۔ افغانستان میں امریکا کی شکست صدی کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ سالہاسال جاری رہنے والی جنگ میں ملک کا انفرا اسٹرکچر مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے۔ ملک میں تعلیم، صحت، زراعت،صنعت و تجارت اور ٹرانسپورٹ کی صورت حال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے۔ جن ممالک نے افغانستان پر جنگ مسلط کی، ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس تباہی کا ازالہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ سب سے بڑی ذمہ داری اقوام متحدہ کی ہے کہ وہ افغان حکومت سے تعاون کرے۔ امیر جماعت نے کہا کہ اسلامی ممالک اور بالخصوص پاکستان فوری طور پر افغانستان کی حکومت کو تسلیم کریں اور او آئی سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے افغانستان کی بحالی کی کوششوں کا آغاز کیا جائے۔ امیر جماعت نے کہا کہ افغان بچوں کو قلم اور کتاب کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں سکولز اور کالجز کے قیام کے لیے اسلامی ممالک اور تنظیمیں قدم بڑھائیں۔ شدید سردی کے موسم میں گرم کپڑوں، کمبلوں، ادویات اور خوراک کی فراہمی کو فی الفور یقینی بنایا جائے۔ مولوی مطیع الحق خالص نے امیر جماعت کو افغانستان میں فلاحی سرگرمیوں کے بارے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ برف باری کی وجہ سے افغانستان کے بعض علاقوں میں چند دنوں تک رسائی تقریباً ناممکن ہو جائے گی لہٰذا ان علاقوں تک خوراک اور ونٹر پیکیجز کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد فوری طور پر پہلے مرحلے میں وہاں امداد پہنچائی جس کے لیے افغان حکومت اور عوام جماعت اسلامی کے شکرگزار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغان عوام پاکستانیوں سے بھائیوں کی طرح محبت کرتے ہیں۔ دونوں ممالک محبت اور اخوت کے اسلامی رشتے میں جڑے ہوئے ہیں جو ہمیشہ قائم رہے گا۔ دریں اثنا افغان وفد نے الخدمت فائونڈیشن پاکستان کے ہیڈآفس خیابان جناح کا بھی دورہ کیا، جہاں انھیں فلاحی تنظیم کے مختلف شعبوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ صدر الخدمت فائونڈیشن عبدالشکور اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ افغان وفد نے الخدمت فائونڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کو سراہا اور مستقبل میں تعاون کے معاملات پر بات چیت کی۔