امریکا کو سفارتی بائیکاٹ کی بھاری قیمت چکانا ہوگی چین کی دھمکی

356
بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان پریس بریفنگ کے دوران امریکی فیصلے کی مذمت کررہے ہیں

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے کہا ہے کہ امریکا کو انسانی حقوق سے متعلق تحفظات پربیجنگ سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کی قیمت چکانا ہوگی۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکا کی جانب سے آیندہ سال فروری میں شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس گیمز میں اپنے عہدے داروں کو شرکت سے روکنے کافیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب واشنگٹن کئی ماہ تک چین کی ایغور میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اعتراض کرتے ہوئے اسے نسل کشی قرار دے چکا ہے۔ امریکی اقدام سے مشتعل ہوکر چین نے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے ۔ بیجنگ کے ترجمان نے خبردار کیا کہ امریکا کواپنے غلط عمل کی قیمت چکانا پڑے گی۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہافواہوں اور تعصب کی بنیاد پر کیے گئے فیصلے کھیلوں کے عالمی مقابلے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہیں۔ واشنگٹن کے مذموم عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ امریکا ایسے اقدامات کر رہا ہے جو بیجنگ سرمائی اولمپکس میں مداخلت اور نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کے اس اقدام کا امریکا میں دائیں بازو کے گروہوں اور سیاست دانوں نے بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا ہے ، جن کا صدرجو بائیڈن پر چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بات کرنے کا دباؤ ہے۔ دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایغور مسلمانوں کی آڑ میں عہدے داروں کو روک کر کھلاڑیوں کو شرکت کی اجازت دینا انتہائی حیران کن ہے۔ اس سے قبل چین نے بھی امریکی اقدام کو لایعنی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کھیلوں میں امریکی سفارت کاروں کو شرکت کی سرے سے دعوت ہی نہیں دی گئی ہے۔