گلگت (اے پی پی)چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان بلدیاتی انتخابات کے لیے فوری ضروری قانون سازی ، حد بندی اور دیگر اقدامات کرے تاکہ جلد حلقہ بندیاں اور انتخابات کا شیڈول جاری کیا جاسکے جبکہ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے رواں برس دسمبر کے وسط تک کام شروع کیا تو حد بندی اور حلقہ بندی میں 7 سے 8 ماہ درکار ہونگے اور بلدیاتی انتخابات اکتوبر یا نومبر 2022 ء میں ہی ممکن ہونگے، 2014 ء کے بلدیاتی ایکٹ کا نفاذ تاحال گلگت بلتستان میں نہیں کیا گیا ہے جبکہ چیف کورٹ کا حکم ہے کہ فوری انتخابات کا انعقاد کرایا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان کی جانب سے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے نام لکھے گئے آٹھ صفحات پر مشتمل خط میں گلگت بلتستان آرڈر 2018 ء کے مطابق بلدیاتی انتخابات کی ضرورت ، بلدیاتی ایکٹ 2014 ء میں خامیوں ، عدم نفاذ قانونی ضروریات عدالتی فیصلے اور اس سے قبل لکھے گئے خطوط کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔ خط میں میں کہا گیا ہے گلگت بلتستان میں2004ء میں آخری بلدیاتی انتخابات ہوئے تھے۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے آرٹیکل 114 کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانا ضروری اور الیکشن کمیشن کا فرض ہے۔