عدالت کے باہر ہزار لوگوں کا مجمع کھڑا کر کے جج پہ دبائوڈالنا کیا مناسب بات ہے، سپریم کورٹ

261

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور سابق جج اعجاز افضل کے بھائی کے درمیان زمین کے تنازع کے کیس میں  ضمانت قبل از گرفتاری اور ایف آئی آر کے خاتمے کے مقدمات ایبٹ آباد سیشن کورٹ منتقل کردیا۔

عدالت نے ایبٹ آباد کی متعلقہ عدالتوں کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ قانون کی حکمرانی کوبرقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ دوران سماعت جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ مانسہرہ میں عدالت کے باہر ایک ہزار لوگوں کا مجمع کھڑا کر کے جج سے دبائومیں فیصلہ لینا کیا مناسب بات ہے ہمارے معاشرے میں لوگ انصاف کے نظام کو اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں۔

آپ کو علم ہے منڈی بہائوالدین میں جج کے ساتھ کیا ہوا کیا ایسے واقعات پر صرف عدلیہ ایکشن لے، ریاست کی پھر کیا ذمہ داری ہے، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے مقدمہ مانسہرہ کے علاوہ جہاں مرضی منتقل کر دیں کوئی مسئلہ نہیں۔ سجاد افضل نے پشاور ہائیکورٹ کے مقدمہ منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔