چین: 2ہزار سالہ قدیم فصلوں کے پانچ پودوں کی باقیات کی نشاندہی

430

چین میں کاشتکاری کی ایک طویل تاریخ ہے۔ یونیورسٹی آف چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے سکول آف ہیومینٹیز میں آثار قدیمہ اورعلم بشریات کے پروفیسر جیانگ ہونگن کا کہنا ہے کہ ایک تحقیقی ٹیم نے چاول، باجرا، بھنگ، خربوزہ اور آلوچہ کی نشاندہی کی ہے، ان پودوں کی باقیات ہائی ہن مارکوئس لیو ہی کے مقبرے سے برآمد ہوئی ہیں۔ یہ باقیات مغربی ہان عہد 206 قبل مسیح سے 25عیسوی کے آبا اجداد کی زرعی سرگرمیوں اور آخری رسومات کے نظام  میں پودوں کے استعمال اور مقبروں میں دفن ہونے والوں کی غذائی ترجیحات کو جاننے کے لئے کافی ٹھوس ثبوت فراہم کرتی ہیں۔

2ہزار سال قبل ہائی ہن مارکوئس کی ریاست کی زمینی فصلوں پر ایک نظر ڈالیں!محققین کی طرف سے تقابلی شناخت کے بعد، معلوم ہوا کہ چاول، باجرا، بھنگ اور بیرکا رنگ بھورا اور خربوزہ پیلا تھا۔ چاول کے پھول گانٹھ بن گئے جبکہ چاول اور باجرے کے دانے  اور بھنگ کے بیج بالکل خراب ہو چکے تھے تاہم تربوز اور بیر کے بیج نسبتا اچھی طرح سے محفوظ ہیں۔ان آثار کی سائنسی تحقیق کے مطابق “پانچ دانوں” کا یہ مخصوص مجموعہ اس خطے کے مجموعی ماحول کے زیر اثر تھا۔ جنوب میں ہائی ہن مارکوئس  کا مقبرہ شمال میں ہان عہد206 قبل مسیح سے220 عیسوی عہد کے مقبروں سے بالکل برعکس ہے، جہاں چاول یا تو سرے سے موجود نہیں یا بہت تھوڑا پایا جاتا تھا بلکہ باجرا کی فصل زیادہ تھی۔ اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ اس وقت چین کے اس شمالی حصے میں چاول اہم فصل نہیں تھی، تاہم  اس علاقے کے ان مقبروں میں چاول کا تدفین کے سامان سے ملنا ہوسکتا ہے مرنے والے سماجی حیثیت کی علامت ہو۔اس تحقیق سے معلوم  ہوتا ہے کہ اگرچہ مختلف خطوں میں تدفین کے طریقوں میں وہاں کی علاقائی خصوصیات بھی شامل تھیں، لیکن تجہیز و تکفین میں استعمال ہونے والے پودے دانے دار ہوتے تھے۔ ہائی ہن مارکوئس کے مقبرے میں پائے جانے والے پانچ قسم کے خوردنی پودے لیو ہی کی موت سے پہلے اس کی خوراک کی عادات سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔

2015 کے آخر میں لیو ہی کے پیٹ سے ماہرین آثار قدیمہ کی جانب سے دریافت کردہ خربوزے کے بیجوں کے علاوہ اناج ڈپو سے خربوزے کے نئے دریافت ہونے والے بیج مارکوئس کی کھانے کی عادات میں سے ایک کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ خربوزے کا گودا بیجوں سمیت کھانا پسند کرتے تھے۔عہد قدیم سے آج کے دور تک کھائے جانے والے آلوچہ ہان عہد  کے رئیسوں کو بھی بہت پسند تھے۔ جیانگ ہونگن نے کہا کہ چین کے مشرقی صوبے جیانگ شی کے شہر نان چھانگ میں ہائی ہن مارکوئس مقبرے کے اناج کے ڈپو میں بڑی تعداد میں آلوچہ کی گٹھلیاں ملی ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ ان کو انسانی استعمال کے لیے تیار کیا گیا تھا یا نہیں۔

مغربی ہان دور سے تعلق رکھنے والے ہائی ہن مارکوئس کا مقبرہ ان چند شاہی مقبروں میں سے ایک ہے جو لوٹ مار سے محفوظ رہے ہیں۔2011 میں کھدائی کے بعد سے، قیمتی  نوادرات کے 10ہزارسے زیادہ ٹکڑے سیٹ دریافت ہوئے،جن میں سونا، کانسی، لوہا، جیڈ،لاکھ کی لکڑی، بانس اور لکڑی کی سلپس شامل ہیں، جو ہان عہد کی مادی اور ثقافتی خصوصیات کو کئی درجات اور پہلووں سے ظاہر کرتے ہیں۔