کوئٹہ (آن لائن)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو،چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا،آئی جی پولیس محمد طاہر رائے ،ہوم سیکرٹری وایڈیشنل ہوم سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی اہلکاروں نے حکومتی خواہش پرکوئٹہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب
امیر لیاقت بلوچ سے گوادر دھرنے کے حوالے سے ملاقات کی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،نائب امرا مولانا عبدالکبیر شاکر ، زاہدا ختر بلوچ ،میر محمد عاصم سنجرانی بھی موجودتھے ۔وزیرا علیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ودیگر حکومتی ٹیم نے کہاکہ حق دوگوادر کو تحریک وجماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کے مطالبات،عوامی، آئینی وجائز ہیں، انہوں نے جماعت اسلامی کے قائدین کو یقین دلایاکہ ہم ایسا طریقہ کاربنائیں گے کہ ان کے مطالبات پر عمل درآمد جلداوریقینی ہو،حکومت مولانا ہدایت الرحمن بلوچ ودھرناقائدین سے مذاکرات کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان وچیف سیکرٹری بلوچستان کی نمائندگی کرنے والاوفد کمشنر مکران ڈویژن کی قیادت میں روانہ کررہی ہے، وفد دھرنے کے شرکا کے پاس جائے گا، حکومتی طریقہ کار آئین وقانون کی روشنی میں مطالبات کے حل کے حوالے سے بات چیت کرے گا ۔جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہاکہ 20 دن سے گوادرمکران کے معصوم ومظلوم عوام دھرنادیے بیٹھے ہیں اوراپنے جائز قانونی حقوق کے حصول ،روزگارکے تحفظ ، ساحل وبارڈرٹریڈ میں آسانی ،عوام کے جان وما ل کے تحفظ ،غیر قانونی تجارت،رشوت ،ٹرالرمافیاکے مظالم ،سمندری حیات کے تحفظ کے لیے سیکورٹی فورسزکی جانب سے زیادتیوں کے خلاف بیٹھے ہیں بدقسمتی سے حکومت کی طرف سے مسائل کے حل کے حوالے سے اخلاص ونیک نیتی کی کمی محسوس ہورہی ہے ۔ ٹرالر وبارڈرمافیاسے نجات میں کونسی چیزرکاوٹ ہے ۔ حکومت دھرنے والوں کے تمام مطالبات عوامی مفاد ،عوام کو مسائل ومشکلات سے نکالنے کے لیے فوری تسلیم کریں اور وعدوں کے بجائے حل کی یقین دہانی دھرنے کے شرکا کو دے دیں ۔جائز مطالبات کے حل کے لیے حکومت ایسا نظام بنائے جس سے دھرنے کے شرکا مطمئن اور مسائل واقعی حل ہوں،حکومت کا فرض ہے کہ حق دو گوادر کوتحریک کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے حل کے لیے فوری عمل درآمدکریں ،حق دوگوادر کو تحریک کے شرکا کو مطمئن کرنااور ان کے مطالبات ماننابہت ضروری ہیں ۔