لاہور ( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام تقریباً 20روز سے سڑکوں پر دھرنا دیے ہوئے ہیں مگر وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں نے بے حسی کی چادر اوڑھ رکھی ہے اور ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ گوادر بلوچستان کے عوام کو حقوق دیے بغیر بلوچستان کی ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ۔ حکومت فی الفور مظاہرین کے مطالبات تسلیم کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبہ پنجاب کے 11کروڑ عوام بلوچستان کے عوام کی حمایت کرتے ہیں۔ گوادر کے محب وطن عوام کا پر امن دھرنا ، پر امن بلوچستان، بجلی ، صاف پانی ، تعلیم کی بنیادی سہولیات کی فراہمی، روزگار اور اسپتالوںمیں بہتر طبی سہولیات کے لیے ہے۔ یہ بلوچستان کے عوام کے بنیادی حقوق ہیں جنہیں فی الفور تسلیم کرتے ہوئے وہاں کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز 74 برس سے بلوچستان کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلو ک کیا جارہا ہے۔ وہاں کے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بلوچستان کے عوام کے لیے کچھ کیا ہوتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ جوبھی پارٹی بر سر اقتدار آئی اس نے اس صوبے کے عوام کو اہمیت ہی نہیں دی ۔محمد جاوید قصوری نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گوادر دھرنے کے قائد مولانا ہدایت الرحمن کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا اور پر امن مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کرنا حکومتی اشتعال انگیزی ہے۔ مولانا ہدایت الرحمن کا نام فورتھ شیڈول سے خارج اور مظاہرین کے خلاف درج مقدمات کو فی الفور ختم کیا جائے ۔