صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے سرکردہ رہ نما یوسف فتیشی نے پاسداران انقلاب ، حزب اللہ اور عراق اور شام میں ملیشیاؤں سے یمنی جنگ میں ساتھ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فتیشی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایران، لبنان، عراق اور شام کی ملیشیائیں حوثیوں کے ساتھ بغیر کسی شرمندگی کے لڑائی میں شامل ہوں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ان کے لیے اور مزاحمت کے لیے ایک فرض اور بہت بڑا اعزاز ہے۔ فتیشی نے کہا کہ ان کے ساتھ یمن میں حزب اللہ کی طرف سے لڑائی میں معاونت کی جارہی ہے۔ حوثی ملیشیا کے سرکردہ رہنما کی طرف سے یہ اپیل ایک ایسے وقت میں آئی ہے کہ جب دوسری طرف حزب اللہ اور ایران پر کئی سال سے حوثی ملیشیا کی معاونت کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ 2014ء میں حوثی ملیشیا کی جانب سے یمن میں حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کے بعد ایران اور حزب اللہ پر حوثیوں کو عسکری معاونت اور ہتھیار فراہم کرنے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ مبصرین نے اس اپیل کو مآرب شہر پر قبضے میں حوثیوں کی ناکامی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ حوثی ملیشیا کو مآرب کے محاذ پر10 ماہ سے جاری مسلسل لڑائی میں غیرمعمولی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ واضح رہے کہ یوسف عبداللہ حسین فتیشی کا عرفی نام ابو مالک ہے ۔ وہ عرب اتحاد کو مطلوب 40 حوثی دہشت گردوں کی فہرست میں تئیسویں نمبر پر ہے۔