کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول زرداری کو پیپلز پارٹی کا پرچی چیئرمین اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو زرداری کی کرپشن کا فرنٹ مین قراردیا ہے اورکہا کہ یہ لوگ عوام کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیہ ٹاؤن میں چاندنی چوک پر تحریک انصاف ضلع کیماڑی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مراد سعید نے کہا کہ سندھ کا کوئی پرسان حال نہیں‘ یہاں کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں‘ سندھ میں اپوزیشن کا کوئی رکن اسمبلی کسی قائمہ کمیٹی کا حصہ نہیں‘ سندھ میں فریال تالپور اور شرجیل میمن جیسے لوگ قائمہ کمیٹی کے چیئر مین ہیں‘ خود ہی بتائیں کہ کیا احتساب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے لیے بڑے منصوبے لا رہی ہے‘ موٹر وے سکھر، حیدرآباد منصوبے کا
ٹینڈر ہوچکا ہے‘ گرین لائن بس 25 دسمبر کے بعد چلنا شروع ہوجائے گی‘وفاقی حکومت کے تحت کراچی کے لیے بھی بڑے منصوبے شروع کررہے ہیں‘ پرچی چیئرمین فرزند زرداری بہت شور مچا رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ پرچی پر آنے والا عوام کی نمائندگی نہیں کرسکتا‘ بلدیاتی نظام کی آڑمیں مراد علی شاہ سندھ میں لسانی تقسیم کی بنیاد رکھ رہے ہیں‘ تحریک انصاف خبردار کرتی ہے لسانی اکائیوں پر ظلم بند کرو ورنہ کراچی کی سڑکوں پر مزاحمت کریں گے۔ قبل ازیں سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ سندھ میں پرچی چیئرمین کی حکومت ہے،کوئی سوال کرے توماردیا جاتا ہے‘ یہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے علمبردار بنے پھرتے ہیں‘ ناظم جوکھیو، فہمیدہ سیال اور ام رباب کے ساتھ کیا ہوا‘ ام رباب انصاف مانگتی پھر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی اور 18ویں ترمیم کا یہ مطلب نہیں کہ پیسے اپنے جعلی اکاؤنٹس میں ڈال لیے جائیں‘ سندھ میں گندم تو چوہے کھا جاتے ہیں‘ یہ کرپٹ لوگ دوائیاں اورایمبولینس بھی نہیں چھوڑتے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں وفاقی حکومت کے تعاون سے ترقیاتی کام جاری ہیں‘کراچی کے 3 بڑے نالے ہم نے صاف کیے‘11ارب کے منصوبے بنا رہے ہیں ‘ سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ نظرنہیں آتے‘سندھ پولیس اور یہاں کے دیگر اداروں میں جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی نظام ایسا بنایا ہے کہ کوئی بھی پیرا شوٹر کے ذریعے الیکشن لڑے‘میئرکا الیکشن بھی سیکریٹ ووٹ پر ہوگا‘ ہم تو الیکٹرونکس ووٹنگ مشین لے کرآ رہے ہیں‘ ہم نے پولیس اصلاحات کی ہیں‘ علاج سب کے لیے مفت کیا۔