بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان کے وزیر اطلاعات جارج قرداحی نے سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی جانب سے تنقید کے بعد اپنے عہدے سے استعفا دینے کا اعلان کر دیا ۔ جارج قرداحی نے اپنے استعفے کا اعلان بیروت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ استعفے کے ذریعے فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کے دورہ سعودی عرب کے دوران لبنان-سعودی سفارتی جنگ کو ختم کرنے کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے استعفے کا فیصلہ لبنانی وزیر اعظم نجیب میکاتی اور فرانسیسی صدرماکرون کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کیا گیا۔ یاد رہے کہ قرداحی نے یمن میں جاری جنگ میں سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ، جس کے بعد لبنان کے نمایندے کو ملک سے بے دخل کرتے ہوئے سعودی عرب نے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا ۔ اس کے علاوہ ر لبنان سے تمام درآمدات پر پابندی لگا دی تھی۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور نے بھی لبنان کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لبنان کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کے فیصلے کے پیچھے محرکات میں ،جن میں ایران نواز حزب اللہ کا بڑھتا اثر و رسوخ بھی شامل ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی حمایت سے کھڑی اس حکومت سے تعلقات نتیجہ خیز نہیں ہیں۔ حزب اللہ نے جارج قرداحی کی بھرپور تائید کی تھی۔