اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ نے صوبے کی جانب سے اضلاع کو فنڈز کی تقسیم سے متعلق کیس میں اٹارنی جنرل سمیت تمام صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق صوبائی وزیر منور احمد کی درخواست پر سماعت کی ۔ دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا عدالت نے آئینی درخواست کو آئین کے تناظر میں دیکھنا ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل چودھری نے کہا کہ صوبوں سے اضلاع کو رقم کی تقسیم کا کوئی فارمولا موجود نہیں، آئین کا آرٹیکل 140 اے کہتا ہے کہ صوبہ اضلاع کی سطح پر فنڈز بلدیاتی اداروں کو فراہم کرے۔ آئین کے آرٹیکل 160 میں فارمولا موجود ہے جس سے وفاق سے صوبے کو فنڈز جاتے ہیں، این ایف سی ایوارڈ کا تو وجود ہے لیکن پی ایف سی کا وجود نہیں، 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد وزیر اعلیٰ کا دفتر بہت مضبوط ہوگیا ہے، صوبوں میں فنڈز کی تقسیم وزیر اعلیٰ کی صوابدید پر ہوتی ہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کے مطابق سی ایم فنڈز اضلاع کو تقسیم نہیں کر رہا تو نیشنل اکنامکس کونسل سے رجوع کریں، جس پر فیصل چودھری نے کہاکہ آئین کا تقاضا ہے فنڈز صوبائی فنانس کمیشن کے تحت اضلاع میں تقسیم کیے جائیں، نیشنل اکنامکس کونسل کے ذریعے صوبائی فنانس کمیشن سے متعلق پالیسی ترتیب دینی چاہیے۔ عدالت نے فریقین کونوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیااور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔