حکومت نے سرکاری اسپتالوں کو ناکارہ کردیا، پشاور ہائیکورٹ

158

پشاور (صباح نیوز) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت نے ایم ٹی آئی کے نام پر سرکاری اسپتالوں کو ناکارہ کردیا۔ ہائی کورٹ میں خون کی کمی جیسے موذی مرض میں مبتلا بچے کے علاج کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے وفاقی بیت المال اور چیئرمین زکو ٰۃو عشر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے ایم ٹی آئی کے نام پر سرکاری اسپتالوں کو ناکارہ کرکے رکھ دیا ہے، صوبے کا سب سے بڑا اور قدیم ہسپتال لیڈی ریڈنگ تو جیسے غیر فعال ہے، کارڈیالوجی وارڈ کو غیر فعال کرکے مریضوں کے لیے مشکلات پیدا کی گئی ہیں، حکومت کیا چاہتی ہے، کیا یہ چاہتے ہیں کہ لوگ اسپتالوں میں رلتے رہیں، ایم ٹی آئی کا بہانا بنا کر حکومت اسپتالوں کی غیر معیاری کارکردگی سے جان نہیں چھڑا سکتی، سینئر ڈاکٹر ہسپتال کو چھوڑ کرجارہے ہیں۔چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ کیا حکومت کی ذمہ داری نہیں کہ اسپتالوں کی کارکردگی چیک کرے، ایل آر ایچ صدیوں پرانا اسپتال ہے جسے اس حکومت کے ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت تباہ کیا گیا، صرف پوسٹنگ ٹرانسفر سے کام نہیں چلے گا لوگوں کی تکالیف دور کرنی ہوں گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وزرا ء اور امیر لوگ سرکاری خرچ پر بیرونی ملک علاج کے لیے جاسکتے ہیں تو یہ بچہ کیوں نہیں، عدالت نے ہدایت جاری کی کہ تھیلیسمیا کے علاج کیلیے الگ اسپتال بنایا جائے۔