سکھر،مطالبات کی عدم منظوری پر ینگ نرسز کی کام چھوڑعلامتی ہڑتال

150

 

سکھر (نمائندہ جسارت) مطالبات منظور نہ ہونے کے خلاف ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام اسٹاف کی کام چھوڑ علامتی ہڑتال،نعریبازی ،مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان، تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام سندھ نرسز الائنس کی کال پر سندھ کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں بھی ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے زیر جی ایم سی میڈیکل اسپتال کے میل و فیمل نرسز اسٹاف نے کام چھوڑ ٹوکن ہٹرتال کی اور مطالبات کے حق میں نعریبازی کی احتجاج کی قیادت پرینگ نرسز ایسوسی ایشن سکھر کے رہنما عبدالخالق ،محمد صدیق ،نائب صدر شمیم اختر،قربان سیال ،گل حسن جاگیرانی و دیگر کررہے تھے نرسنگ اسٹاف نے باذؤں پرسیاہ پٹی باندھ کربھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کے سندھ نرسز کی جانب سے احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے مطالبات کے حل کیلیے ایگریمنٹ کیا جس پر احتجاج ختم کیاگیا لیکن افسوس اس معاہدے کو دو سال گذر چکے ہیں اس پر ابتک کوئی عملدرا?مد نہیں ہو سکا سندھ حکومت نے ایک بار پھر ملازمین سے جھوٹا وعدہ کیا جس سے ملازمین شدید مایوسی کاشکار ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انشاء اللہ مطالبات کے حصول کیلیے کسی قدم پیچھے نہیں ہٹا جائیگا رہنماؤں نے بتایا کہ ہمارے مطالبات کو حل کرنے کیلیے سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈیشنل سیکریٹری رشوت طلب کررہے ہیں جو سراسر زیادتی ہے رہنماؤں و نرسنگ اسٹاف نے سندھ حکومت سے نرسز کے جائز مطالبات فی الفور تسلیم کرکے ملازمین میں پائی جانیوالی بے چینی دور کرنے سمیت اعلان کیا کے اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا اور اسکی تمام تر زمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔