اومی کرون دنیا کیلئے خطرہ ہے،عالمی ادارہ صحت ،وائرس پاکستان بھی آئیگا،اسد عمر کا انتباہ

131

جنیوا/اسلام آباد/ کراچی (آن لائن /اسٹاف رپورٹر/مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ اومیکرون دنیا کے لیے خطرہ ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وائرس پاکستان بھی آئے گا‘ آئندہ 3 روز میں ویکسی نیشن کی بڑی مہم شروع کریںگے۔ تفصیلات کے مطابقعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے انتباہ جاری کیا ہے کہ کورونا وائرس کی بہت زیادہ میوٹیشنز والی قسم اومیکرون ممکنہ طور پر عالمی سطح پر پھیل جائے گی اور اس سے بیماری کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے جس کے کچھ خطوں میں تباہ کن نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے اپنے 194 رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ خطرات سے دوچار گروپس کے لیے ویکسی نیشن کی رفتار بڑھائیں اور طبی سروسز کو مستحکم رکھنے کے لیے منصوبہ بندی کو یقینی بنائیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اومیکرون کے اسپائیک پروٹینز میں ہونے والی میوٹیشنز کی تعداد کی مثال موجود نہیں، جن میں سے کچھ تبدیلیاں باعث تشویش ہیں کیونکہ وہ وبا کی صورتحال پر ممکنہ طور پر اثرانداز ہوسکتی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نئی قسم ظاہر کرتی ہے کہ دنیا کو وبا کے حوالے سے ایک نئے معاہدے کی ضرورت ہے۔ نیا عالمی معاہدہ مئی 2024 ء تک متوقع ہے جس میں مختلف مسائل جیسے ابھرتے وائرسز کا ڈیٹا اور جینوم سیکونسنگ کو شیئر کرنے کو کور کیا جائے گا اور ویکسینز سمیت دیگر معاملات کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے گا۔ عالمی ادارے کے مطابق خطرے سے دوچار آبادیوں پر اس نئی قسم کے اثرات تباہ کن ہوسکتے ہیں بالخصوص ایسے ممالک میں جہاں ویکسی نیشن کی شرح کم ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ جیسے پوری دنیا میں پھیل رہا ہے یہ پاکستان بھی آئے گا تاہم آئندہ 2 سے 3 ہفتے میں ہمیں زیادہ سے زیادہ افراد کی ویکسی نیشن کر کے اس کا خطرہ کم کرنا ہے۔این سی او سی میں ایک اجلاس کے بعد مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جنوبی افریقا میں کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی ہے جو انتہائی خطرناک ہے اور دیگر ممالک تک پھیل گئی ہے‘ملک میں کئی ہفتوں سے وائرس کا پھیلاؤ بڑی حد تک کم ہے جس کی وجہ ویکسی نیشن ہے اور اب تک ملک میں تقریباً 5 کروڑ افراد کی مکمل طور پر ویکسی نیشن کی جاچکی ہے جبکہ 3 کروڑ افراد کو ویکسین کی ایک خوراک لگ چکی ہے۔ انہوں نے ویکسین کی ایک خوراک لگوانے والے افراد پر زور دیا کہ اپنے تمام تر کام چھوڑ کر فوری طور پر ویکسین کی دوسری خوراک لگوائیں۔ اسد عمر نے کہا کہ ہماری صوبوں کے ساتھ مشاورت جاری تھی‘ آئندہ2 سے 3 روز میں تمام صوبوں میں ویکسی نیشن کی بڑی مہم شروع ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کا وہ حصہ جسے کورونا سے زیادہ خطرہ ہے‘ ان کے لیے ویکسین کے بوسٹر شاٹ کے منصوبے پر کام کیا جارہا ہے۔ وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون سے بچنے کے لیے وفاق کو مو ثر اقدامات اٹھانے ہوںگے‘ ائر پورٹس اور دیگر داخلہ پوائنٹس پرملک میں داخل ہونے والے افراد کا ریپڈ اینٹی جینٹ ٹیسٹ یقینی بنایا جائے‘ سندھ حکومت کی طرف سے بوسٹر ڈوز مفت میں لگانے کا فیصلہ کیا گیاہے‘ سندھ کو بوسٹر ویکسین کے لیے 20 لاکھ خوراکوں کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے پیرکو سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ روز ملک میں کورونا کی تشخیص کے لیے 29 ہزار 530 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 176 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔گزشتہ روز اس وبا نے مزید 9 افراد کی زندگی کو نگل لیا۔ جب کہ مثبت کیسز کی شرح 0.59 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 923 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے پیر کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں خوش قسمتی سے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس سے کسی کا انتقال نہیں ہوا تاہم 16307 ٹیسٹ کرنے سے 331 نئے کیسز سامنے آئے ہیں‘ اس وقت 6570 مریض زیر علاج ہیں‘ 185مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ بیان کے مطابق صوبے کے331 نئے کیسز میں سے 15 کا تعلق کراچی سے ہے۔