کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ طویل جدوجہد اور بے مثال قربانیوں کے بعد پاکستان میں جمہوریت کا ترجمہ پیپلز پارٹی ہے، جس کا منشور و لائحہ عمل ہی اب 22 کروڑ پاکستانیوں کے وطن کو ایک حقیقی جمہوری و فلاحی ریاست بنانے کا واحد راستہ ہے۔پی پی چیئرمین نے پارٹی کے55ویں یومِ تاسیس کے موقع پر پیغام میں کہا کہ پیپلز پارٹی ایک تحریک ہے، جس کی اساس قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے فلسفے اور کئی نسلوں کی جدوجہد و قربانیوں پر محیط ہے۔بلاول زرداری نے کہا کہ پی پی نے مشکل ترین حالات کا مقابلہ کرکے ملک و قوم کو بیش بہا اسٹریٹجک تحفے دیے، جن میں ملک کو پہلا متفقہ آئین، ناقابل تسخیر دفاع کے ضامن جوہری پروگرام اور میزائیل ٹیکنالاجی، صوبائی خودمختاری اور زرعی و معاشی اصلاحات دینا شامل ہیں۔ پاک چین دوستی، سی پیک منصوبہ اور اسلامی سربراہی کانفرنس کی شکل میں سیاسی طور پاکستان کو اسلامی دنیا کو محور و مرکز بنانا بھی پی پی کا طرہ امتیازہے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ آج کے دن ان تمام جیالوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے کاز کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیاں دیں، کوڑے کھائے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں،جلاوطنی جھیلی اورغیرجمہوری قوتوں کے اسپانسرڈ میڈیا ٹرائیلز کا سامنا کیا۔بلاول نے کہا کہ آج تجدیدِعہد نو کا دن ہے کہ ہم عوام کے حق حاکمیت، خواتین کی آزادی، اقلیتوں کی قومی دھارے میں شمولیت، جمہوری اداروں کو بااختیار، آئین کی حکمرانی اور عوام کی بہبود و ترقی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور جیالوں کی انتھک جدو جہد بارآور ہونے کے قریب ہے، ملک سے ہر قسم کے امتیاز کے خاتمے اور مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کا خواب حقیقت میں بدلنے والا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وقت آگیا ہے کہ اب پاکستان میں حقیقی جمہوریت کو پائوں جمانے دیے جائیں اور لاڈلے سازی کا خاتمہ کیا جائے۔علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے ایک بیان میں سینئر صحافی و معروف کالم نگار محمد ضیا الدین کے انتقال پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔پی پی چیئرمین نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم محمد ضیا الدین کے انتقال سے پاکستان میں غیرجانبدارانہ و ذمے دارانہ صحافت کا ایک عہد تمام ہوا،مرحوم نے ہمیشہ اپنے قلم کے ذریعے عوامی حقوق کے لیے بے باکی سے آواز اٹھائی اور جمہوریت کی وکالت کی،ایم ضیا الدین جیسے نڈر صحافی کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا ناقابل پر ہے، مرحوم کی شعبہ صحافت کے لیے گرانقدر خدمات ناقابل فراموش ہیں۔