ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات ویانا میں دوبارہ شروع ہو گئے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک جوہری معاہدہ طے پایا تھا، تاہم 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یک طرفہ طور پر اس معاہدے سے الگ ہو گئے تھے۔ امریکا میں جوبائیڈن کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد دوبارہ اس معاہدے کی تجدید کی توقع کی جا رہی ہے۔ تاہم ماضی کے مقابلے میں ایرانی رویہ اب بہت سخت ہے اور ان مذاکرات میں کسی فوری پیش رفت کی توقع ظاہر نہیں کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل رواں برس اپریل تا جون جوہری مذاکرات کے چھ دور منعقد ہو چکے ہیں