کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر کا کہنا ہے کہ گرین لائن منصوبہ اگلے 10 دن میں ٹرائل آپریشن کے لیے تیار ہوگا، 2 ہفتے ٹرائل آپریشن کے بعد 25 دسمبر کو کمرشل آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا جبکہ وزیراعظم عمران خان کراچی آکر منصوبے کا افتتاح کریں گے۔وفاقی وزیر نیسندھ حکومت کے بلدیاتی نظام کوعوام سے دھوکا قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہاہے کہ سندھ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اس کیخلاف تحریک چلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے تحریک انصاف ضلع وسطی کے تحت حیدری میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سینیٹر سیف اللہ خان نیازی،مرکزی بانی رہنما و رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون، تحریک انصاف کراچی کے صدرخرم شیر زمان، جنرل سیکرٹری سعید آفریدی،سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈربلال غفارودیگرسینئررہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراسدعمرنے سندھ حکومت کے بلدیاتی نظام کو عوام سے دھوکا قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہاہے کہ سندھ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اس کیخلاف تحریک چلائیں گے، سندھ میں جعلی مقامی حکومت کے لیے بلدیاتی نظام کا اعلان کیا گیا۔ سندھ کے نئے بلدیاتی نظام میں رہے سہے اختیارات بھی چھین لیے گئے،کراچی کو اسکا حق دلائیں گے، انہوں نے کہاکہ کراچی کے لیے مقامی حکومت کا نظام عوام کوبااختیار نہیں کرتا ،تحریک انصاف نے پٹیشن داخل کی اس نظام کے لیے،وزیر اعظم نے اور میں نے دستخط کرکے یہ پٹیشن عدالت عظمیٰ میں داخل کی ہے،عدالت عظمیٰ آئین کے آرٹیکل 140 اے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پٹیشن پر جلد از جلد سماعت مکمل کرے۔ان کا کہنا تھا کہ روایات کے برعکس آئندہ مردم شماری 5 سال کے وقفہ سے کرانے کا فیصلہ کیا ہے،انہوں نے کہاکہ مردم شماری کراچی کا دیرینہ مطالبہ رہاہے،کراچی کی آبادی مردم شماری میں دکھائی نہیں دیتی،ڈیجیٹل نظام کے ذریعے کراچی میں مردم شماری ہوگی جس کے بعد کراچی کا دیرینہ گلہ اورکراچی سے ناانصافی ختم ہوگی۔اسد عمر نے کہا کہ اگلی حکومت سندھ میں تحریک انصاف کی ہوگی، لوکل گورنمنٹ کے الیکشن میں پارلیمانی بورڈز حقیقی ورکرز کو ٹکٹ دیں،پارٹی کے لیے قربانی دینے والوں کو آگے لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کے کارکن کراچی میں تبدیلی کے سفر کا ہر اول دستہ ہوں گے، عمران خان نے کراچی سے صدر پاکستان اور گورنر سندھ بنایا،کراچی کے کارکن نوکری نہ مانگیں یہ تو نوکری دینے والے ہیں،عمران خان کی جدوجہد طبقاتی نظام کے خلاف ہے،کراچی کی نوکریاں کراچی میں دلوانے کی ذمے داری مقامی قیادت پر ہے۔