سکھر(این این آئی)میں گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ، چولہے ٹھنڈے ہوگئے، شہری لکڑیوں اور کوئلے پر کھانا پکانے لگے، لکڑیوں کی مانگ میں اضافہ، شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر ، حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق موسم سرما اور ٹھنڈ میں اضافے سے قبل ہی سوئی گیس انتظامیہ نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ بدترین لوڈ شیڈنگ ، بندش کے بعد گیس پریشر کی کمی نے نہ صرف گھریلو بلکہ کاروباری زندگی بھی بری طرح مفلوج کر رکھی ہے،لوگ لکڑیوں اور کوئلوں پر گزارا کرنے پر مجبورہیں۔ شہری و سماجی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکھر اور اس کے گردونواح میں موسم سرما کی آمد سے قبل ہی سوئی گیس کی بندش نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے ،طالب علم، دفتر اور فیکٹریز جانے والے ناشتے سے بھی محروم ہیں ۔ صبح، شام اور رات کے اوقات میں پریشر انتہائی کم ہوجاتا ہے۔ شکایات کے باوجود حکام،افسران اور عملے کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی۔ شہریوں نے چیف جسٹس پاکستان،وزیر اعظم پاکستان، صوبائی وزیر پیٹرولیم معدنی وسائل سمیت سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام سے گیس پریشر میں کمی، لوڈشیڈنگ اور مصنوعی بندش کا نوٹس لے کر شہریوں کو پریشانیوں سے نجات دلانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔