ثاقب نثار پر تنقید،مریم نواز اور شاہد خاقان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

138

اسلام آباد (صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آبادہائی کورٹ نے مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔ہائی کورٹ میں عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کے الزام میں مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ثاقب نثار کے خلاف جو باتیں پریس کانفرنس میں ہوئیں وہ توہین عدالت ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جو خود متاثرہ ہے وہ بھی ہتک عزت کا دعویٰ کر سکتا ہے ، ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی، چاہے ریٹائر ہونے والا چیف جسٹس ہی کیوں نا ہو۔درخواست گزار نے کہا کہ انصار عباسی والا شوکاز نوٹس کیس بھی آپ کے پاس زیر سماعت ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وہ الگ کیس ہے اس کے ساتھ نہ ملائیں، پہلی بات یہ ہے کہ تنقید سے متعلق ججز کھلے ذہن کے ہوتے ہیں، سابق چیف جسٹس ہی کیوں نا ہو ریٹائرڈ کی توہین عدالت نہیں ہوتی، ججز بڑی اونچی پوزیشن پر ہوتے ہیں تنقید کو ویلکم کرنا چاہیے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار سابق چیف جسٹس پر تنقید سے رنجیدہ نظر آتی ہیں، سابق چیف جسٹس پرتنقید توہین عدالت کے زْمرے میں نہیں آتی ، توہین عدالت کا قانون ججز کو نہیں بلکہ مقدمہ کے فریقین کی حفاظت کے لیے ہے، ججز کا کام انصاف کی فراہمی ہے، تاہم انہیں عوامی تنقید سے استثنا حاصل نہیں ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد جج کسی بھی عدالت کا حصہ نہیں رہتا، ایک پرائیویٹ پرسن کی ہتک عزت پر توہین عدالت کی کارروائی نہیں بنتی۔